کالعدم جماعت کے سربراہ کی رہائی کا امکان

رات گئے 3 بجے کالعدم جماعت کے سربراہ کی جیل سے باہر اہم شخصیت سے ملاقات،رہائی کے بعد صورتحال کنڑول میں ہو گی۔معروف صحافی نعیم اشرف بٹ کی رپورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 28 اکتوبر 2021 12:53

کالعدم جماعت کے سربراہ کی رہائی کا امکان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2021ء) کالعدم جماعت کے سربراہ کی رہائی کا امکان ہے۔ سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان دو بار مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ایک بار پھر مذاکرات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔رات گئے 3 بجے کالعدم جماعت کے سربراہ کی جیل سے باہر اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی۔بتایا گیا کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے رات گئے نامعلوم مقام پر کالعدم جماعت کے سربراہ سے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ان کی جلد رہائی کے بعد صورتحال کنٹرول میں ہو گی۔جب کہ کالعدم جماعت کے دیگر مطالبات کے لیے بگی قانونی راستہ اختیار کرنا ہو گا۔
یہاں واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے پنجاب میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے کالعدم مذہبی تنظیم کی ریلی کو روکنے کے لیے رینجرز کے اختیارات اور کارروائی کا طریقہ کار طے کردیا ہے۔

اس طریقہ کار کے تحت پولیس اوررینجرز کے پاس انسداد دہشت گردی کے اختیارات ہوں گے، پولیس کو رینجرز کی ہدایات کے مطابق کام کرنا ہوگا۔ مزید برآں رینجرز اور پولیس کو کم سے کم اسلحہ استعمال کرنے اجازت ہوگی، حملے کی صورت میں مقامی کمانڈر اسلحہ استعمال کی اجازت دے سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے کالعدم تنظیم سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق حکومت اور سکیورٹی ادارے کالعدم تنظیم سے سختی سے نمٹنے کے لیے ایک پیج پر ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کالعدم تنظیم نے احتجاج کی آڑ میں رااستے بند کر رکھے ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا کہ کالعدم تنظیم سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے نہ ہی لانگ مارچ کی اجازت دی جائے گی۔

حکومت نے کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کو طاقت سے روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سیاسی مقاصد پورے کرنے کے لیے کسی قسم کا تشدد کا راستہ اپنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی شہر شہر میں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ مظاہرین کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا اور اسلام آباد کے داخلہ راستوں پر رکاوٹیں اور سکیورٹی کی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔

تاہم گذشتہ روز ہی لاہور سمیت پنجاب بھر میں 60 دن کے لیے رینجرز تعینات کر دی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں رینجرز کو 2 ماہ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔جن 8 اضلاع میں رینجرز اہلکار اپنے فرائض سر انجام دیں گے ان میں لاہور، راولپنڈی، جہلم، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، چکوال، گجرات، فیصل آباد شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹی فی کیشن بھی جاری کر دیا گیا۔