گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تکنیکی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں

ہمیں گلگت بلتستان کے معاملے میں قومی قانون کو دیکھنا اور کشمیر کاز کو مدنظر رکھنا ہے۔اپوزیشن کو اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہئیے۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 16 نومبر 2021 10:52

گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تکنیکی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 نومبر2021ء) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے متعلق اقدامات کر رہی ہے۔گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تکنیکی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں ہیں۔انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے متعلق اقدامات اٹھا رہے ہیں جس کے بعد قومی اسمبلی میں سینیٹ میں بھی وہاں کی نمائندگی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں گلگت بلتستان کے معاملے میں قومی قانون کو دیکھنا اور کشمیر کاز کو مدنظر رکھنا ہے۔اپوزیشن کو اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہئیے۔فروغ نسیم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان پورا پیکج ہے جس کو باریک بینی سے دیکھا گیا تاکہ کشمیر کاز کو نقصان نہ پہنچے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تکنیکی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق جو علاقہ جس ملک میں آئے وہاں اُس کی انتظامیہ چلتی ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جو کیا وہ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مل کر منظور کی۔جس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔اس معاملے کی آڑ میں ایک جماعت نے عجب رویہ اپنایا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پی پی کی کرپٹ گورننس سے ملک کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ میں بھرپور الیکشن لڑنا ہو گا کیونکہ پی پی کی وجہ سے وہاں کی صورتحال بہت خراب پے۔فروغ نسیم نے کہا کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور کسی کو این آر او بھی نہیں ملے گا۔وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 149 کے تحت بلدیاتی حکومت کو پورے سندھ میں لانا چاہئیے۔نئے صوبے بنانے سے متعلق ابھی کوئی بحث نہیں ہے۔آئندہ حکومت سے متعلق مجھے بڑی تواقعات ہیں کیونکہ پی ٹی آئی، ایم کیو ایم پاکستان سندھ میں پرفارم کر رہی ہے۔