کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا

اگر بل نا آتا تو بھارت پاکستان کو حکم عدولی پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں لے جاتا اور بل نا لانے پر اقوام متحدہ پاکستان پر پابندیاں عائد کر سکتا تھا۔اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 18 نومبر 2021 15:51

کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 نومبر 2021ء) اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا۔نجی ٹی وی چینل جیو ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے حکم دیا کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے کے لیے آئین میں ترمیم کریں یا نیا قانون بنائیں۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا،اس نے بے گناہ پاکستانیوں کا قتل کیا۔

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ اگر بل نا آتا تو بھارت پاکستان کو حکم عدولی پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں لے جاتا اور بل نا لانے پر اقوام متحدہ پاکستان پر پابندیاں عائد کر سکتا تھا۔اس سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے اپوزیشن سے اپیل کی ہے کہ کلبھوشن قومی ایشو ہے اس پر سیاست نہ کی جائے ۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل نے الیکشن کمیشن اور کلبھوشن جادو سے متعلق قانون سازی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی ڈیزائن ناکام ہوا ہے، بھارت پاکستان کو دوبارہ عالمی عدالت انصاف اور سلامتی کونسل لیکر جانا چاہتا تھا،بھارت کی پاکستان پر پابندیاں عائد کرانے کی کوشش سبوتاژ ہوگئی۔

اٹارنی جنرل نے کہاکہ کلبھوشن پاکستانیوں کا قاتل اور بھارتی جاسوس ہے، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق قانون سازی کی گئی۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپوزیشن چائے تو تفصیلی بریفننگ دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں کارروائی بھی اسی قانون کے تحت ہو رہی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے کلبھوشن یادیو سے متعلق قانون سازی کو مسترد کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔

رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت کے کہنے پر بھارتی جاسوس کے لئے قانون سازی کی جارہی ہے،کلبھوشن یادیو ہزاروں پاکستانیوں کے قتل کا خود اعتراف کرچکا ہے،ہمارے بچوں کے قاتل کو اس طرح ریلیف دینا شہداء کے خون سے غداری ہے،کلبھوشن یادیو کے حق میں پاس کیے گئے بل کو مسترد کرتے ہیں۔