مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے چھاپوں میں درجنوں نوجوان گرفتار

عالمی برادری کشمیریوں کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے بچائے

منگل 7 دسمبر 2021 19:13

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے وادی کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے سرینگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ، بڈگام، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد، کولگام، راجوری اور پونچھ اضلاع میں کارروائیوں کے دوران خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت لوگوں کو شدید سردی میں باہر رہنے پر مجبور کیا۔

فوجیوں نے مکینوں کو ہراساں کیا، ڈرایااور دھمکایا۔ کئی صحافیوں کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکاروں نے انہیںچھاپوں اور گرفتاریوں کے بارے میں کوئی خبر نشر یاشائع کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

حریت رہنماؤں خواجہ فردوس اور دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں قتل وغارت ، تشدداور گرفتاریوں سمیت ہرقسم کے غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔دریں اثناء ضلع راجوری میں تھنہ منڈی کے علاقے عظمت آباد اور ملحقہ علاقوں میں آزادی کے حق میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔

پوسٹروںمیں جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بھارتی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جموں کی مزاحمتی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم یونائیٹڈ پیس الائنس نے ایک اجلاس میں ساتویں جماعت کی کتاب میں توہین آمیزمواد کی اشاعت پر دلی میں قائم جے سی پبلی کیشنز کی شدید مذمت کی ہے۔

الائنس کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے اس اقدام کو مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے دانستہ کوشش قراردیا۔ سکھ رہنماء ہرسیس سنگھ کرانتی نے کہاہے کہ یہ اقدام صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب حکومت میں موجود لوگ شرپسند عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہوں ۔ ناگالینڈ کے کمشنر Rovilatuo Morاور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلT. John Longkumerنے تصدیق کی ہے کہ بھارتی فوج نے قتل کئے گئے 15شہریوں میں سے 6کی لاشیں ترپالوں میں لپیٹ کر دوسرے ٹرک میں چھپانے کی کوشش کی ۔

ناگالینڈ کے ضلع مون میں اتوار کو بھارتی فوج نے کم سے کم 15شہریوںکو گولی مار کر قتل کر دیاتھا۔مدھیہ پردیش کے ضلع ودیشا کے قصبے گنج باسودہ میںبجرنگ دل سے وابستہ ہندو انتہا پسندوںکی طرف سے ایک کرسچن مشنری سکول پر حملے کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں۔ یہ حملہ اس وقت کیاگیا جب بارہویں جماعت کے طالب علم ریاضی کا امتحان دے رہے تھے ۔