ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 18.58 فیصد ہوگئی

گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.07 فیصد کمی ہوئی، دالوں، دودھ، سبزیوں سمیت 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 10 دسمبر 2021 18:19

ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 18.58 فیصد ہوگئی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 دسمبر2021ء) ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 18.58 فیصد ہوگئی، گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.07 فیصد کمی ہوئی، دالوں، دودھ، سبزیوں سمیت 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جس کے تحت گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ صفرسات فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر18.58 فیصد ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پیاز، لہسن اور کھلے دودھ کی قیمت میں ایک روپے کا اضافہ ہوا، اسی طرح دال مسور کی قیمت میں6 روپے، دال ماش کی قیمت میں7 روپے اور دال مونگ کی قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

ایک ہفتے کے دوران 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، جن میں انڈوں کی قیمت میں 26 پیسے اورآلو کی قیمت میں4 روپے 48 پیسے، 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 5 روپے اور ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 71 روپے کی کمی ہوئی۔

اسی طرح زندہ مرغی کی قیمت میں 25 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ ٹماٹر کی قیمت میں13 روپے فی کلو کمی آئی۔ اسی طرح ایک ہفتے کے دوران 23 میں استحکام رپورٹ ہوا ہے۔دوسری جانب نیوز ایجنسی این این آئی کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت جان لے کہ اگر مہنگائی کو کنٹرول نہ کیا توساری پرفارمنس ختم ہو جائے گی۔ چودھری پرویزالٰہی نے پارٹی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مہنگائی کی وجہ سے عوام کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں صرف زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے عوام کو ریلیف دینے کیلئے عملی اقدامات کرنا پڑیں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے جامع پلان بنانے کی ضرورت ہے، حکومت جان لے کہ اگر مہنگائی کو کنٹرول نہ کیا توساری پرفارمنس ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اومی کرون کے مزید کیس سامنے آنے پر صوبوں کو فوری طور پر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہو گا۔