سارک اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے تناظر میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے جھوٹے دعوے اور متنازعہ ریمارکس مسترد

سارک عمل میں بھارتی رکاوٹ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے،پاکستان بھارتی سازشوں کی بھرپور مخالفت کرتا رہے گا،ترجمان دفتر خارجہ

ہفتہ 8 جنوری 2022 00:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2022ء) پاکستان نے سارک اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے تناظر میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے جھوٹے دعووں اور متنازعہ ریمارکس کو سختی سے مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سارک عمل میں بھارتی رکاوٹ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے،پاکستان بھارتی سازشوں کی بھرپور مخالفت اور علاقائی امن و سلامتی کو خطرے سے دو چار کرنے والے امن مخالف ایجنڈے کو بے نقاب کرتا رہے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے جمعہ کو میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپنے متعصبانہ رویوں اور چارٹر کے دفعات کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے بھارت 2016 میں پاکستان میں ہونے والی 19ویں سارک سربراہی کانفرنس کو روکنے کا ذمہ دار ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کا جانبدارانہ رویہ علاقائی تعاون کے لیے ایک قابل قدر پلیٹ فارم کو تیزی سے غیر فعال کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ بھارت اپنے خود غرضانہ طرز عمل پر نظرثانی کرے گا اور جنوبی ایشیا کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سارک عمل کو آگے بڑھنے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کی راہ میں کھڑی مصنوعی رکاوٹیں دور کی جائیں تو پاکستان اگلے سارک سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے کوئی بھی مبہم اور غلط بیانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو چھپا نہیں سکتی۔

ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو 2018 اور 2019 میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ دو کشمیر رپورٹس سمیت بین الاقوامی انسانی حقوق کی مشینری نے بڑے پیمانے پر دستاویزی شکل دی ہے۔اس کے علاوہ پاکستان نے بین الاقوامی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،کشمیری عوام اور پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بارے میں متعدد ڈوزیئرز فراہم کئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کو ریاستی دہشت گردی کا بطور پالیسی استعمال ترک کرنا ہوگا۔پاکستان بھارتی سازشوں کی بھرپور مخالفت اور علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اس کے امن مخالف ایجنڈے کو بے نقاب کرتا رہے گا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کی منصفانہ، جائز اور مقامی جدوجہد کی حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا۔بھارت کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دے۔