
اپوزیشن موجودہ حکومت کیلئے چیلنج نہیں ، شاہ محمود قریشی
ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں ،اپوزیشن سے سیاسی انداز میں نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وزیر خارجہ یہ بات واضح ہو گئی کہ بیان حلفی لندن میں کس طرح تیار ہوا ،ہوا، رانا شمیم کا معاملہ زیر سماعت ہے، ساری کوششیں عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے ، اسمبلی میں اظہار خیال
جمعہ 21 جنوری 2022 23:23

(جاری ہے)
وزیر خارجہ نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ایک طرف مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے منسلک ایک ہائی پروفائل کیس کا آغاز ہونے والا تھا، ایسی حالات میں پہلے ایک سٹوری آتی ہے اور اس کے بعد ایک بیان حلفی سامنے آتا ہے، بیان حلفی میں بتایا جا رہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کو ہدایات دیں کہ فلاں کیس میں کیا کرنا ہے، ضمانتیں نہیں دینی اور الیکشن کے اختتام تک رہا نہیں ہونے دینا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ تین سال پہلے واقعہ ہوتا ہے، اس کا کوئی ذکر نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر ہوتی ہے تو اس کے لئے تاخیری حربے استعمال کئے جاتے ہیں، ایک کیس میں التواء کی 15 درخواستیں آتی ہیں۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ جس معزز جج پر الزام لگایا گیا وہ اس بینچ میں شامل ہی نہیں تھے جس کے سامنے کیس لگا تھا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بیان حلفی لندن میں کس طرح تیار ہوا۔ اسی کی بنیاد پر ایک آڈیو ٹیپ بھی میڈیا کی زینت بنی جو کئی دن موضوع بحث رہی، جب ٹیپ کا فارنزک ہوا تو ظاہر ہوا کہ یہ ٹیپ حقائق پر مبنی نہیں بلکہ مختلف ٹکڑوں کو جوڑ جعل سازی کی گئی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ماضی سے سیکھنے کی ضرورت ہے، ایک طرف یہ دعوے کئے جاتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی جمہوریت اور اداروں کے لئے ضروری ہے تو دوسری طرف اس کے برعکس طرز عمل اختیار کیا جاتا ہے جب بھی عدالتی معاملات میں مداخلت کی کوشش کی گئی اس کے اچھے نتائج سامنے نہیں آئے۔ ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ سود مند ثابت نہیں ہوا، جسٹس قیوم کو من پسند فیصلوں کے لئے ٹیلی فون سود مند ثابت نہیں ہوئے، حالیہ تاریخ بتاتی ہے کہ جب ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا اور پورا ایک ماحول بنایا گیا تو وہ بھی سود مند ثابت نہیں ہوا، رانا شمیم کا معاملہ زیر سماعت ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ساری کوششیں عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے جو خطرناک رجحان ہے اور اس کا ہم سب کو نوٹس لینا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے تنقید ہو رہی ہے، تنقید برائے تنقید سے ملک میں مایوسی پھیلتی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو جاتا ہے۔ ہماری معیشت بحالی کی طرف گامزن ہے، 2018ئ میں جو اقتصادی صورتحال تحریک انصاف کی حکومت کو درپیش تھی وہ قوم کے سامنے ہے، دو سال میں حکومت نے مشکل فیصلے کئے تاکہ معیشت کو مستحکم کیا جا سکے، تیسرے سال میں استحکام کے بعد معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، یہ ہم نہیں بلکہ عالمی بینک، بلومبرگ اور اکانومسٹ کہہ رہے ہیں، ان اداروں کے مطابق جی ڈی پی گروتھ 5.37 فیصد ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پانچ فیصد گروتھ کرنے کا دعویٰ کرتی ہے جن حالات میں مسلم لیگ (ن) نے یہ شرح نمو حاصل کی اور جن حالات میں موجودہ حکومت نے یہ کامیابی حاصل کی ہے اس میں فرق ہے، کوویڈ۔ 19 کے حالات میں 5.37 فیصد کی گروتھ بڑی کامیابی ہے، زراعت میں 3.3 فیصد کی ترقی ہوئی ہے، پاکستان میں 83 لاکھ کاشتکار گھرانے ہیں، جن کی حالت زار میں بہتری آئی ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بڑھوتری ہوئی ہے، ان سب کا مجموعی قومی پیداوار پر اثر پڑا ہے اور اس سے ثابت ہوا ہے کہ زرعی ٹرانفرمیشن منصوبہ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یوریا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، حکومت اس سے غافل نہیں ہے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیئے کہ اس حوالے سے حکومت کے بس میں جو تھا وہ حکومت نے کیا ہے، نومبر کے مہینے میں گیس کی قلت کے باوجود کھاد سازی کے پلانٹس کو گیس فراہم کی گئی، سالانہ بنیادوں پر جاری سال میں یوریا کی ساڑھے تین لاکھ ٹن پیداوار ہوئی ہے، بعض ڈیلرز اور ذخیرہ اندوز استحصال کر رہے ہیں، ان کا تدارک ہونا چاہیے اور حکومت اقدامات بھی کر رہی ہے لیکن یہ بھی سوچنا چاہیے کہ اس وقت عالمی منڈی میں یوریا کی فی بوری قیمت 8 سے لے کر 9 ہزار روپے کے قریب ہے جبکہ پاکستان میں اس وقت بھی 2500 روپے پر یوریا دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوریا کنٹرولڈ ریٹ پر ہونا چاہیے لیکن ہمیں حقائق کا بھی سامنا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات بڑھی ہیں، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، عوام بصیرت رکھتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن موجودہ حکومت کے لئے چیلنج نہیں ہے، ہمیں ان سے کوئی گھبراہٹ نہیں ہے، ہم اپوزیشن سے سیاسی انداز میں نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ہمارا چیلنج مہنگائی ہے، ہم مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں گیس کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ ہوا ہے، سپین کی قیمت میں 70 فیصد، قازقستان میں جو کچھ ہو رہا ہے ہمارے سامنے ہے، عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہیں، اسی طرح اشیائے خوراک بلند ترین سطح پر ہے، کوویڈ کی وجہ سے عالمی سپلائی چین بھی متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی میں کرنسی کی قدر میں 46.5 فیصد، ارجنٹائن میں 17.3 فیصد، کولمبیا میں 12.9 فیصد، جاپان میں 9.1 فیصد اور یورپی یونین میں 6.8 فیصد کرنسی کی قدر کم ہوئی ہے، مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے ہمیں ان عوامل کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
غزہ: یو این کی طرف سے گیارہ ملین ڈالر کی ہنگامی امداد جاری
-
قدرتی آفات سے بڑھتی مہاجرت موسمیاتی تبدیلی کا شاخسانہ، آئی او ایم
-
غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ انکٹاڈ کے سولہویں اجلاس کا اہم موضوع
-
جنوبی سوڈان: سیاسی انتشار اور بدعنوانی تشدد میں اضافے کا سبب
-
صدرٹرمپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ایک بار پھر پسندیدہ شخصیت قرار دےدیا
-
صدر ٹرمپ امن کے حقیقی سفیر ہیں، نوبیل انعام دینے کیلئے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں
-
اینٹی بائیوٹکس کے خلاف جراثیمی مزاحمت میں اضافہ، ڈبلیو ایچ او
-
پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی جانب سے سعودی وفد کی میزبانی جوپاکستان میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت ہے
-
ملک میں انٹرنیٹ سروس میں 18 گھنٹے کیلئے شدید تعطل پیدا ہونے کا امکان
-
مصر کے شہرشرم الشیخ میں امریکا اور ثالثوں نے غزہ امن معاہدے پر دستخط کردیئے
-
سیاحتی مقامات پر زلزلے کے شدید جھٹکے
-
شہبازشریف،ٹرمپ ملاقات،گرمجوشی سے مصافحہ ، خوشگوار ماحول میں جملوں کا تبادلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.