حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے قومی پالیسی کا اعلان کرے روڈ میپ دے :سراج الحق

مسئلہ کشمیر کے یک نکاتی ایجنڈے پر او آئی سی اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔ کشمیر جہاد سے ہی آزادہو گا۔ کشمیر ایشو پر بائیس کروڑ پاکستانی ایک پیج پر، حکومت بین الاقوامی ایجنڈے پر عمل پیرا ہی: امیر جماعت اسلامی پاکستان

اتوار 6 فروری 2022 00:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2022ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے قومی پالیسی کا اعلان کرے اور واضح روڈ میپ دے۔ مسئلہ کشمیر کے یک نکاتی ایجنڈے پر او آئی سی اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔ کشمیر جہاد سے ہی آزادہو گا۔ کشمیر ایشو پر بائیس کروڑ پاکستانی ایک پیج پر، حکومت بین الاقوامی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

مودی حکومت کے 5اگست 2019ء کے اقدام کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سنجیدہ ردعمل نہیں اپنایا۔ وزیراعظم کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے بعدمسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال دیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے کشمیر کاز سے غداری کی، قوم حساب لے گی۔

(جاری ہے)

ماضی کے حکمران بھی کشمیریوں سے بے وفائی کرتے رہے۔

اسلام آباد کے ایوانوںمیں براجمان لوگ ہزاروں کشمیری شہدا کے خون سے مسلسل بے وفائی کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندو توا حکومت نے ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔ قابض بھارتی افواج مائوں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتیں تارتار کر رہی ہے۔ کشمیریوں کے گھر جلائے جا رہے ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوان لاپتا، بڑی تعداد کو بھارتی جیلوں میں ٹھونس دیا گیا۔

مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ مقبوضہ علاقہ میں بدترین مظالم پر اقوام متحدہ سوئی ہوئی اور عالمی طاقتوں نے مجرمانہ خاموشی اپنا رکھی ہے۔ سلامتی کونسل کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جائے۔ پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشتیبان ہے۔

جماعت اسلامی کشمیر کا مقدمہ ہر سطح پر لڑے گی۔ کشمیری پاکستانی حکمرانوں سے مایوس ہیں، مگر پاکستانی قوم نے ان کے حوصلے جوان رکھے ہوئے ہیں۔ کشمیر کی آزادی کی شمع تیسری نسل کو منتقل ہو گئی۔ یقین ہے کہ کشمیر پر آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرپشاور میں نکالے گئے کشمیر آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کشمیر مارچ میں ہزاروں کی تعداد میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ریلی میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ یوم یکجہتی کشمیر کا آغاز سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد مرحوم کی تحریک پر 1989ء میں ہوا تھا۔ پاکستانی قوم مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خودارادیت کی حمایت اور بھارتی ظلم و جبر کے خلاف گزشتہ 33برسوں سے اس یوم کو ملی جوش و جذبے سے منا رہی ہے۔

سراج الحق نے پشاور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سری نگر کو فتح کر کے مظفر آباد پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ بھارت پاکستان کو بنجر بنانا چاہتا ہے۔ ہمارے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کے لیے بے چین ہیں۔ کشمیریوں کے لہو پر بھارت کے ساتھ تجارت کو ترجیح نہیں دینے دیں گے۔ پاکستانی قوم اس وقت تک بھارت سے کسی بھی قسم کے رابطوں کے لیے رضامند نہیں جب تک کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہو جاتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیر کا سودا کرنے والے حکمرانوں کا احتساب کرے گی۔