Live Updates

شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں،اس لئے تحریک عدم اعتماد لانے کا ڈرامہ لگا رہے ہیں، چوہدری فواد حسین

اپوزیشن جماعتوں میں سیاسی بونے بیٹھے ہوئے ہیں،ہمیں قرضے اتارنے کے لئے قرضہ لینا پڑ رہا ہے، ، تعزیتی ریفرنس سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 فروری 2022 22:58

شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں،اس لئے تحریک عدم اعتماد ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں،اس لئے وہ تحریک عدم اعتماد لانے کا ڈرامہ لگا رہے ہیں۔ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کئے بغیر انہیں بیرون ملک جانے دیں۔ پشاور پریس کلب رحیم اللہ یوسفزئی مرحوم اور ثنائ اللہ مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں میں سیاسی بونے بیٹھے ہوئے ہیں، ان کی جماعتوں کے اندر اپنی ریسرچ اور سوچ نہیں۔

انہوں نے کہا سیاست لوگوں نے اپنے مفاد کی کرنا ہوتی ہے، اس وقت عمران خان کو جو چھوڑ کر جائے گا اس کی اپنی سیاسی حیثیت زیرو ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

آپ دیکھیں گے کہ جانے والا کوئی نہیں ملے گا، آنے والوں کی لائنیں لگ جائیں گی۔ انہوں نے کہا پاکستان کی سیاست کسی کے بیرون ملک جانے سے رکے گی نہیں۔ 1947ئ میں پاکستان آزاد ہوا، اس وقت سے 2006ئ تک ہم نے کل قرضہ چھ ٹریلین روپے حاصل کیا جس سے ہم نے اسلام آباد شہر بنایا، گوادر خریدا، فوج کو مضبوط بنایا، پاکستان کا سٹرکچر بنایا، موٹر ویز بنائیں۔

انہوں نے کہا 2008ئ میں زرداری اور اس کے بعد نواز شریف آئے اور دس سالوں میں انہوں نے 23 ٹریلین قرضہ لیا ، اس رقم سے کیا کیا ۔ ہمیں قرضے اتارنے کے لئے قرضہ لینا پڑ رہا ہے، سستا قرضہ لے کر مہنگا قرضہ اتارا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا اسحاق ڈار اینڈ کمپنی نے روپے کی قدر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا، ڈی انڈسٹریلائزیشن کی گئی۔ روپے کی قدر میں اس مصنوعی کنٹرول کا سب سے زیادہ فائدہ ان لوگوں کو ہوا جن کی جائیدادیں بیرون ملک تھیں۔

خیبر پختونخوا کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے عمران خان کی صورت میں پاکستان تحریک انصاف کو کو موقع دیا اور پاکستان میں سیاسی تبدیلی کو لیڈ کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان سے ٹو پارٹی سسٹم کا خاتمہ ہوا۔ عمران خان نے سنجیدگی سے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی کوشش کی، پاکستان کو سوشل ویلفیئر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی۔ ہم نے ریاست مدینہ کی طرز پر سوشل ویلفیئر کے نظام کی بنیاد رکھی انہوں نے کہا ہم نے صحت کارڈ جیسا انقلابی پروگرام خیبر پختونخوا میں شروع کیا اب اسے پنجاب اور بلوچستان میں بھی شروع کیا جا رہا ہے۔

دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولت ہر شہری کو فراہم کر دی ہے۔ راشن کا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، اس میں تیس فیصد بڑھی ہوئی قیمتیں حکومت ادا کرے گی۔ ہمارے تین سالوں میں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہو رہی ہے۔ ہم نے لوگوں کی آمدن میں اضافہ کیا، زرعی شعبہ میں 1100 ارب روپے منتقل ہوئے۔ انہوں نے کہا پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں میڈیا مکمل طور پر آزاد اور طاقتور ہے۔

بہت سے لوگ ذاتی پسند اور ناپسند سے رپورٹنگ کے نام پر فیک نیوز پھیلا رہے ہیں۔ دہشت گردی کے باعث جہاں باقی معاشرے کے لئے مسائل پیدا ہوئے وہاں پریس کلب اور صحافیوں کے لئے بھی مسائل پیدا ہوئے، انہوں نے کہا پشاور اور خیبر پختونخوا کے صحافیوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں، رانا ثناء اللہ صاحب کا بطور استاد کردار بہت زیادہ اہم ہے۔

رحیم اللہ یوسفزئی سے قریبی اور پرانہ تعلق تھا، افغانستان کے معاملے پر اور دہشت گردی کے حوالے سے ان کی معلومات بہت وسیع تھیں، رحیم اللہ یوسفزئی افغان امور پر گہری دسترس رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا سب سے اہم بات یہ ہے کہ رپورٹنگ میں انٹیگریٹی بہت ضروری ہے، اس کے لئے آپ کی رپورٹ وہی ہونی چاہئے جو آپ نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہو، ۔فری پریس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہمارے سٹرکچرمیں ورکنگ صحافیوں کو ایڈیٹوریل پالیسی سے آئوٹ کرنا ہے۔ میڈیا کے اداروں میں ایڈیٹوریل پالیسی پر اونرز کا قبضہ ہے، انہوں نے کہا صحافی تنظیموں اور ریگولیٹری اداروں کو پریس کی آزادی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے،
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات