آبی وسائل پر عدم توجہی اور مسلسل ضیاع کی وجہ سے پاکستان ،پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے ، اقبال ہاشمی

جمعہ 6 مئی 2022 22:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2022ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سیکریٹری اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ آبی وسائل پر عدم توجہی اور مسلسل ضیاع کی وجہ سے پاکستان ،پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے ، آنے والے سالوں میں یہ قلت شدید ہوجائے گی۔ سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ اور پنجاب کے کاشتکار ہوں گے۔ سندھ اور پنجاب اس وقت وفاق میں اتحادی ہیں، پیپلز پارٹی اور( ش) لیگ نان ایشوز کی سیاست چھور کر کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے پیدا کریں تو ان پر امپورٹڈ کا لگا داغ بھی مٹ سکتا ہے۔

حکومت بھارت سے پانی کا معاملہ اٹھائے کیونکہ بھارت نے ہماری ’لائف لائن‘ (پانی) کو روکا ہے۔ کم پانی کی وجہ سے کا شتکاروں اوران کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

ماضی میں غلط معاہدے کے ذریعے ہم نے اپنے تین دریا ہندوستان کے حوالے کردئیے ہیں۔ بھارت پاکستان کی جانب آنے والے پانی پر اوپر تلے ڈیم در ڈیم بنا کر پانی کے بہائو کو پاکستان کی جانب آنے سے موڑ رہا ہے لیکن ہمارے ہاں ڈیم بنائوکے نعرے لگانے والے عوام کو ڈیم فول بنا کر فنڈ کی رقم بٹور کر کہاں غائب ہوگئے ، کچھ علم نہیں۔

ہمارے اپنے حکمران اس بارے میں کچھ نہ کر کے پاکستان کو کسی بھی بیرونی دشمن سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہیں نہ ڈیم بنانے کی توفیق ہو رہی ہے، نہ ہی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور نہ ہی کوئی ریگولیٹری کمیٹی ,جو اس بات کا تعین کر سکے کہ زیر زمین پانی کی مقدار کس حد تک کم ہو چکی ہے ۔ اگر اب بھی پانی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو مستقبل میں پانی کی کمی کی وجہ سے قحط جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جو جنگ کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

ملک میں چھوٹے اور بڑے ڈیم بنائے جائیں ۔ آبی ذخیرہ گاہوں کی حفاظت کی جائے۔ بارشی پانی اور مساجد وغیرہ میں استعمال شدہ پانی کو دوبارہ کارآمد بنا کر پودوں اور شجر کاری کو دیا جائے ۔ زراعت میں پانی کے ضیاع کے حوالے سے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے مطابق پانی کے بہترین استعمال کے طریقے سکھائے جائیں ۔ ملک کے آبی وسائل کا بھارت کے ساتھ سودا کرنے والے غدار وطن انڈس واٹر کمشنر جماعت علی شاہ کو بیرون ملک سے گرفتار کر کے وطن واپس لا کر عبرتناک سزا دی جائے۔

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری اقبال ہاشمی نے مزید کہا کہپاکستان دنیا کے ان دس خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے جہاں اگلے پچیس سال میں قحط کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی ستر فیصد آبادی زراعت سے منسلک ہے۔ جب پینے کا پانی نہیں ملے گا تو زراعت کے لئے پانی کہاں سے لائیں گی ملک میں دریائوں کا صرف دس فیصد پانی ہی ذخیرہ ہوپاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو اینڈ ای پی کے مطابق 2025 تک پاکستان میںپانی ختم ہو جائے گا۔ بجلی و پانی کے بحران کو ختم کرنے کے لئے ڈیم تعمیر کرنا دور حاضر کی اہم ضرورت ہے۔ توانائی بحران نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ڈیمز کے ذریعہ ہماری بجلی کا مسئلہ بھی حل ہوگا،سب سے سستی ہائیڈرل بجلی پیدا کی جا سکے گی۔آبی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے چھوٹے ڈیمز بنائے جائیں ۔ پاکستان کو پانی کے شدید بحران سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ پانی کے ضیاع کو روکنے کے اقدامات کئے جائیں۔#