شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری

شاہزیب قتل کیس میں دہشت گردی کا کوئی عنصر نہیں قتل ذاتی رنجش کا شاخسانہ تھا،فریقین کے درمیان صلح ہو چکی ہے،سپریم کورٹ

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 22 نومبر 2022 10:43

شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد (اُردو وپوائنٹ،اخبار تازہ ترین ۔ 22 نومبر 2022) سپریم کورٹ نے شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے،ملزمان کی بریت کا فیصلہ 17 صفحات پر مشتمل ہے۔ جیو نیوز کے مطابق عدالت عظمٰی نے فیصلے میں قرار دیا کہ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور سمیت دیگر ملزمان کو بری کیا جاتا ہے،ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کیا جائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ شاہزیب قتل کیس میں دہشتگردی کا کوئی عنصر نہیں،قتل کیس ذاتی رنجش کا نتیجہ تھا اس لئے ذاتی رنجش اور جھگڑے میں دہشتگردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔شاہزیب قتل کیس انا پرستی کے نتیجے میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ تھا،سول سوسائٹی نے زور دیا کہ اس کیس کے ذریعے انا پرستی کی نفی اور آئندہ نسلوں کیلئے مثال بنانا چاہی۔

(جاری ہے)

عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ فریقین کے درمیان صلح ہو چکی ہے۔صلح کے بعد سزا ختم ہونے سے متعلق متعدد عدالتی فیصلے موجود ہیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ واضح رہے عدالت جذبات سے نہیں آئین کے مطابق فیصلے کرتی ہے۔شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کو بری کرنے کا مقصد قانون کے تحت بے قصور کو سزائے موت سے بچانا تھا۔

انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت دی گئی،ملزمان کی سزا ختم کی جاتی ہے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس سے متعلق ملزمان کی اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو بری کیا وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ فریقین میں پہلے ہی راضی نامہ ہو چکا ہے۔ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں دیا تھا۔قتل کے واقعہ کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔