Live Updates

اگر صوبائی اسمبلیاں توڑیں گے تو ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں، رانا ثنا اللہ کا اعلان

عمران خان نے مذاکرات کرنے ہیں تو سیدھے طریقے سے کان پکڑیں، الیکشن کی تاریخ لینے کے لیے سیاستدان بنیں، کسی سیاستدان کےساتھ بیٹھیں، رانا ثنا اللہ کی گفتگو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 5 دسمبر 2022 23:02

اگر صوبائی اسمبلیاں توڑیں گے تو ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں، رانا ثنا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 5دسمبر 2022) اگر صوبائی اسمبلیاں توڑیں گے تو ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں، رانا ثنا اللہ کا اعلان۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے مذاکرات کرنے ہیں تو سیدھے طریقے سے کان پکڑیں، الیکشن کی تاریخ لینے کے لیے سیاستدان بنیں، کسی سیاستدان کےساتھ بیٹھیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پنجاب کا الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں، ہم دونوں صورتوں کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن کیلئے تیار ہیں تو سیدھی بات کریں، ہم بھی تیار ہیں۔ 26نومبر کو بھی کہا تھا کہ عمران خان کو الیکشن کی تاریخ پنڈی سے نہیں ملے گی۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی توڑیں، ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

پرویز الٰہی اور مونس الٰہی غلط کہہ رہے ہیں کہ باجوہ نے انہیں دوسری طرف جانے کا کہا۔ جب پرویز الٰہی نے ہم سے بات کر لی تھی تو باجوہ سے بات کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ ہمارا جتنا سیاسی نقصان ہونا تھا ہو گیا، اب مزید نہیں ہو گا۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ عمران خان کو مذاکرات کے لیے سیاستدانوں سے بات کرنی چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف ’’الیکشن کراؤ ملک بچاؤ مہم‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ مہم 7 دسمبر سے17 دسمبر تک جاری رہے گی، لاہور میں 11 دنوں میں 11 احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فواد چودھری، حماد اظہر، شفقت محمود، میاں اسلم اقبال، ڈاکٹر یاسمین راشد و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد انتخابات کیلئے ’’الیکشن کراؤ ملک بچاؤ مہم‘‘ چلائی جائے گی۔ الیکشن مہم 7 دسمبر سے شروع ہوگی اور 17 دسمبر تک جاری رہے گی۔

لاہور میں 11 دنوں میں 11 احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ احتجاجی ریلیوں میں مہنگائی، معیشت اور انسانی حقوق کے ایشوز کو اٹھایا جائے گا۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 20 دسمبر تک کچھ نہ ہوا تو 21 دسمبر کو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، اب حکومتی مدت میں توسیع کا نیا شوشہ چھوڑا جارہا ہے، نوازاور زرداری چاہتے ملک نگران حکومت کے حوالے کرکے جائیں، یہ چاہتے نگران حکومت غیرمعینہ مدت تک چلے، غیرمعینہ مدت والی نگران حکومت کو کوئی قبول نہیں کرے گا، ٹیکنوکریٹ کی حکومت پرانی سوچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے ہماری کوئی مدد نہیں کی، اگر اسٹیبلشمنٹ راستہ نہ روکتی تو 25 نشستیں زیادہ ملتیں، یہ نشستیں 5 ہزار کم ووٹوں سے الیکشن ہارے، دو تین سیٹیں ایک دو ہزار ووٹوں سے ہارے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے دو حصے ہیں ایک جرنیل اور ججز ہیں، ججز اور جرنیل بیٹھ کر اپنی ڈبیٹ کرلیں، کہ 75 سالوں میں پاکستان کہاں پہنچ گیا ہے؟ سیاستدانوں سے پوچھ کر فیصلے نہیں ہوتے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات