Live Updates

عدالت کو یہ حکم دینا چاہیے تھا کہ عمران خان گاڑی سے اتر کر پیش ہو، رانا ثنا اللہ

ایسا ہونا ضروری تھا تاکہ اس قسم کے واقعات کو مزید نہ پنپنے دیا جائے، انتہائی افسوس ہے کہ انہیں گاڑی میں ہی حاضری لگوانے کی سہولت دی گئی، وزیر داخلہ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 18 مارچ 2023 21:37

عدالت کو  یہ حکم دینا چاہیے تھا کہ عمران خان گاڑی سے اتر کر پیش ہو، رانا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 18 مارچ 2023ء) وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عدالت کو یہ حکم دینا چاہیے تھا کہ عمران خان گاڑی سے اتر کر پیش ہو، انہوں نے کہا کہ ایسا ہونا ضروری تھا تاکہ اس قسم کے واقعات کو مزید نہ پنپنے دیا جائے، انتہائی افسوس ہے کہ انہیں گاڑی میں ہی حاضری لگوانے کی سہولت دی گئی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالتوں کا احترام ہے لیکن عدلیہ کے اس رویے نے عمران خان کی خرمستی میں اضافہ کیا ہے، لوگوں کو عمران خان نے ماہ و سال جیل میں رکھا اور خود جیل سے اتنا خوفزدہ ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر 2018 میں قوم ڈٹ جاتی اور اس کا راستہ روکتی تو حالات آج بہتر ہوتے، اس کو لانے والے بھی یقیناً آج پچھتا رہے ہیں، عمران خان سیاستدان نہیں اس کا رویہ جمہوری نہیں ہے، قوم اس کا ادراک کرے اور ووٹ کی طاقت سے اس کو مائنس کرے۔

(جاری ہے)

رانا ثنا نے کہا کہ زمان پارک سے جو ثبوت سامنے آئے ہیں وہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینے کا ریفرنس بنانے کیلئے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمان پارک سے گرفتار 65 افراد میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے ، زمان پارک سے جو اسلحہ برآمد ہوا ہے وہ سارا ناجائز اسلحہ ہے ، آج یہ لوگ جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونا چاہتے تھے اور بہت سے مسلح تھے۔

عمران خان نے اپنے ارد گرد تین چار سو مسلح افراد جمع کیے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اسلام آباد کی عدالت میں ہفتے کے روز حاضری کے دستخط والی فائل غائب ہو گئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ظفر اقبال کی جانب سے ایس پی سمیع اللہ کو حاضری کے دستخط کروانے کیلئے فائل دے کر عمران خان کے پاس بھیجا گیا تھا۔ بعد ازاں ایس پی نے عدالت میں بیان دیا کہ شیلنگ کے دوران عمران خان کی حاضری والی دستاویزات ان سے گم ہو گئیں، اس پر عدالت نے انہیں 10 منٹ کے اندر دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا، تاہم ایس پی پھر بھی عمران خان کی حاضری والی دستاویزات پیش نہ کر سکے۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے چئیرمین کے وکیل خواجہ حارث نے فائل غائب کر دینے کا الزام لگا دیا۔ انہوں نے کہا یہ ایس پی عدالت سے جھوٹ بول رہا ہے، عدالت ایس پی کا بیان ریکارڈ کرے۔ جبکہ حاضری شیٹ کے ساتھ کیس کی فائل بھی گم ہو جانے کا بھی انکشاف ہوا۔ اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فائل پر عمران خان کے دستخط ہو چکے میں نے کروائے اور اس کی ویڈیو میں بنی ہے، میں نے گاڑی میں بیٹھ کر آرڈر شیٹ پر دستخط کروائے، شیلنگ شروع ہونے پر میں نے فائل ایس پی کو دی۔

ایس پی عدالت کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی حاضری قبول کر لی۔ عدالت کی جانب سے عمران خان کے جاری شدہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے گئے، جبکہ ان کیخلاف آج فرد جرم کی کاروائی بھی نہیں ہوئی۔ اسلام آباد کی عدالت نے تحریک انصاف کے سربراہ کیخلاف فرد جرم کی کاروائی بھی موخر کر دی۔ توشہ خانہ کیس کی آئندہ سماعت 30 مارچ کو ہو گی، سماعت میں کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق دلائل دیے جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات