:آئین و قانون کی حکمرانی قائم اور کرپشن و مس مینجمنٹ کا خاتمہ ہو جائے تو ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکتا ہے،سراج الحق

Gملک میں وسائل اور دولت کی کمی نہیں،بحران کی وجہ نااہل قیادت ہے جو 75برسوں سے فوجی ڈکٹیٹروں اور نام نہاد و جمہوری لیڈران کی شکل میں قوم پر مسلط ہے،امیر جماعت اسلامی

منگل 21 مارچ 2023 21:35

۱پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2023ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین و قانون کی حکمرانی قائم اور کرپشن و مس مینجمنٹ کا خاتمہ ہو جائے تو ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکتا ہے،ملک میں وسائل اور دولت کی کمی نہیں،بحران کی وجہ نااہل قیادت ہے جو 75برسوں سے فوجی ڈکٹیٹروں اور نام نہاد و جمہوری لیڈران کی شکل میں قوم پر مسلط ہے، تبدیلی کا آغاز ذات سے ہوتا ہے مگر حکمران طبقہ اپنی ذات کے حوالے سے کسی قسم کی قربانی دینے کو تیار نہیں، یہ لوگ ایکڑوں پر محیط محلات میں رہتے ہیں، صرف 18افراد کی دولت 4ہزارارب ہے، ایک گورنر کے لیے 700کنال کا گھر اور ڈی سی ہائوسز دو دو سو کنالوں پر مشتمل ہیں، برطانوی وزیراعظم چار کمروں کے گھر میں رہتا ہے، حکمران اشرافیہ سٹیٹس کو کی محافظ اور ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل ہے، اسٹیبلشمنٹ ان کی پشت پناہی کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بطور سابق وزیرخزانہ ،سینیٹر اور سیاسی ورکر اپنے تجربہ کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کی ضرورت نہیں اگر وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن ہو سکے۔ وہ پشاور میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبہ کی ترقی کے لیے آئندہ پانچ برس کی جامع حکمت عملی کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے امیر صوبہ پروفیسر ابراہیم، مولانا اسماعیل، عبدالواسع، عنایت اللہ خان، ڈاکٹر اقبال خلیل اور دیگر صوبائی قیادت کو پنج سالہ (2023ء تا 2028ئ) منصوبہ کی تیاری پر مبارک باد دی اور خیبرپختونخوا کو ماڈل صوبہ بنانے کے لیے جدوجہد میں مزید تیزی لانے کی ہدایات جاری کیں۔

پروگرام میں جما عت اسلامی خیبر پختو نخوا کے نا ئب امیر و سا بق سینئر وزیر عنا یت اللہ خان نے خیبر پختو نخوا کے ترقی کے حوا لے سے تفصیلی پر زنٹیشن پیش کی جس میں صوبائی حکو مت کے دائرہ کا ر میں شامل تمام محکمو ں کے حوالے سے اصلاحات اور گڈ گورننس کا تفصیلی خاکہ پیش کیا گیا۔ عنا یت اللہ خان نے کہا کہ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا میں دو دفعہ اتحا دی حکو متوں کا حصہ رہی ہے جس میں جماعت اسلامی کے وزراء اور ان کے وزارتو ں کی کارکردگی مثالی رہی جس میں ملا کنڈ میں 80 میگا واٹ پن بجلی کا منصوبہ، بلا سود بینکا ری کا اجراء، وفاق سے پن بجلی کے منا فع کا حصول، کڈنی سنٹر، برن یو نٹ سمیت بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور سیدو شریف میں ٹیچنگ ہسپتالوں کا قیا م شامل ہے۔

سراج الحق کی دو وزارتوں میں خیبر پختو نخو ا نے قبل از وقت قرضو ں کی ادائیگی کرکے صوبے کے اربو ں روپے کی بچت کی تھی اور صوبہ تقریبا قرض فری بن چکا تھاجو آج بد قسمتی سے 970 ارب روپے کا مقروض ہے۔ اس طرح 18-2013لو کل گو رنمنٹ کے تحت پشاور اپ لفٹ پروگرام، بلدیا تی اداروں کو اختیارات کی تفویض، سو لڈ ویسٹ ہٹانے کے پرا جیکٹ پو رے صوبے میں 80 ارب روپے سے زائد کے پرا جیکٹس مکمل کئے، جس پر ورلڈ بینک اور یو این ڈی پی نے محکمہ بلدیا ت کی کا رکر دگی کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ صحت سہولت کارڈ سمیت ماضی کی حکومتوں کے شروع کردہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو ختم کرنے کی بجائے اس میں کرپشن کے موجود دروازوں کو بند اور ان منصوبوں سے متعلق خرابیوں کو دور کرکے اسے عوامی مفاد میں جاری رکھیں گے۔انہو ں نے کہا کہ ہم نے ہر شعبے کے ما ہرین کے زیر نگرانی صوبے کی ترقی کا 300 صفحات پر مشتمل روڈ میپ کا ڈا کو منٹ تیا ر کیا جس میں صو بے کی مالیاتی خو د مختا ری اور استحکا م کے ساتھ ساتھ ایک جا مع ترقی اور گڈ گو رننس کا عملی خاکہ مو جو د د ہے جس کو جماعت اسلامی کی حکو مت عملی شکل دے گی۔

انہو ں نے کہا کہ توا نائی، زراعت، لا ئیو سٹاک، معدنیا ت اور سیاحت کے شعبوں میں پبلک پرا ئیو ٹ پارٹنر شپ کے ذریعے کھربوں روپے کے وسائل جمع کئے جا سکتے ہیں۔ جما عت اسلامی کی حکو مت تعلیم، صحت، روزگا ر اور زراعت کو خصو صی توجہ دے گی۔ صوبے میں پرا ئیو ٹ اداروں اور انڈسٹریز کے ذریعے رو زگا ر کے لا کھوں موا قع پیدا کئے جا ئیں گے جس میں سرکا ری طور پر ایک لاکھ ملا زمت کے موا قع پیدا کئے جا ئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 20 ہزار ایکڑ پر جنگلا ت کی کا شت کی جائے گی۔ 1.5 ملین ایکڑ بنجر زمین کو قا بل کا شت بنا یا جا ئے گا۔صو بے میں شرح خواندگی ٪80 تک بڑھا ئی جا ئے گی۔ 5 نئی سرکار ی جا معات، 50 ڈگری کالجز، 30 ہا ئیر سیکنڈری اور 1000 پرا ئمری سکول قا ئم کئے جا ئیں گے۔انہو ں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختو نحوا میں وسائل کی کمی نہیں ہے ،لیکن بد قسمتی سے لانگ ٹرم پلاننگ کے فقدان اور کرپشن کی وجہ سے آج صوبہ زبوں حالی کا شکار ہے۔

صوبائی امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پرو فیسر ابراہیم خان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں با ہم مشت و گریباں ہو نے کی بجا ئے عوام کے سامنے اپنا منشور پیش کریں اور ان کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کے خا کے پیش کریں۔ پروگرام میں سینئر صحافی سلیم صافی سمیت میڈیا سے وابستہ افرا د، بیو رو چیفس، سینئر صحا فیو ں، کالم نو یسوں اور جماعت اسلامی کی سیا سی قیا دت نے شرکت کی