الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا،مریم اورنگزیب

ایک شخص کی انا کی وجہ سے دو صوبوں میں زبردستی الیکشن مسلط کیا جا رہا تھا،قومی اسمبلی کا الیکشن ہو گا تو دو صوبوں میں حکومتیں قائم ہوں گی،وزیر اطلاعات

Abdul Jabbar عبدالجبار جمعرات 23 مارچ 2023 10:42

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا،مریم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 23 مارچ 2023ء) وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہے،معاشی،سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو یقینی بنانا ہے کہ شفاف الیکشن ہوں،الیکشن کمیشن نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا،فیصلے سے سیاسی استحکام کو ضمانت ملے گی۔

ایک شخص کی انا کی وجہ سے دو صوبوں میں زبردستی الیکشن مسلط کیا جا رہا تھا،قومی اسمبلی کا الیکشن ہو گا تو دو صوبوں میں حکومتیں قائم ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ دو صوبوں میں الیکشن ہوتے تو متنازع ہو جاتے،الیکشن 30 اپریل کو ہوتے تو پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں 6 ماہ قبل اسمبلیاں ختم ہو جاتیں،الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیئے ہیں،پنجاب اسمبلی کے انتخابات اب 8 اکتوبر کو ہوں گے،انتخابات کا شیڈول دوبارہ جاری کیا جائے گا۔ جبکہ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بنیادی طور پر غلط ہے کہ ہم الیکشن نہیں چاہتے،الیکشن سے بھاگ نہیں رہے،چاہتے ہیں شفاف الیکشن ہوں۔

آئین میں اسکیم درج ہے الیکشن ایک ہی وقت میں ہوں کیا آئین میں یہ درج نہیں کہ شفاف الیکشن ہوں؟آئین میں درج ہے کہ الیکشن کے وقت پورے ملک میں نگران حکومتیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ایسا ہو جو ملک میں استحکام کا سبب بنے،چاہتے ہیں ملک میں ایک ساتھ الیکشن ہوں،ایک ساتھ الیکشن نہ ہوئے توملک میں نیا بحران جنم لے گا۔ آئین کہتا ہے کہ اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہوں لیکن 30 اپریل 90 دنوں کے اندر نہیں باہر آتا ہے،30 اپریل کو بھی الیکشن ہوئے تو آئینی شرائط پوری نہیں ہوتیں۔