Live Updates

تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے، قادر مندوخیل

چیف جسٹس ون مین شو کا کردار ادا کر رہے ہیں، چیف جسٹس کی انتخابات کے لیے تنخواہ میں کمی کی بات انوکھی ہے، پی پی رہنما

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 28 مارچ 2023 22:50

تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے، ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ،تازہ ترین اخبار ۔ 27 مارچ 2023ء ) رہنما پیپلزپارٹی قادر مندوخیل نے کہا ہے کہ تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ون مین شو کا کردار ادا کر رہے ہیں، چیف جسٹس کی انتخابات کے لیے تنخواہ میں کمی کی بات انوکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم این اے کی تنخواہ سپریم کورٹ کے نائب قاصد کے برابر ہے، تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے، دنیا کے جوڈیشل سسٹم میں پاکستان 128 ویں نمبر پر ہے۔

عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھاکہ ماضی میں میچ فکسنگ تھی اب بینچ فکسنگ ہو رہی ہے، اسپتال میں بچی بدل جانے کا ایک کیس 23 سال چلتا رہا، عدالت ڈی این اے ٹیسٹ کے باوجود بچی کی حوالگی کا حکم نہیں دیتی لیکن عمران خان کو ہر وقت انصاف ملتا ہے جب کہ عام آدمی ترستا ہے۔

(جاری ہے)

عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھاکہ جن ججز کو بینچ سے نکالا پھر کون سے قانون کے تحت دوبارہ شامل کیا؟ بینچ کے 2 ممبران کہہ رہے ہیں کہ آپ نے سوموٹو غلط لیا ہے، نوازشریف کو جس کیس میں نااہل کیا گیا وہ اسی میں بری ہوئے، پارلیمان کو اپنا اور الیکشن کمیش کو اپنا کام کرنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ وکیل کی شیو بڑھی ہو یا کپڑے ٹھیک نہ ہوں تو توہین عدالت لگا دی جاتی ہے، اگر جج غلط کریں تو ان پر کون توہین عدالت لگائے گا؟ آج فیصلہ کرنا ہو گا سپریم کورٹ سپریم ہے یا پارلیمنٹ؟ آج بتانا ہو گا کہ قانون بنانے والی پارلیمنٹ ہی سپریم ترین ادارہ ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے انتخابات کیلئے تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز دی تھی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ملک معاشی بحران سے گزر رہا ہے ، معاشی بحران کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، بحران سے نمٹنے کیلئے قربانی دینا ہوتی ہے،5 فیصد تنخواہ کٹنے سے الیکشن کا خرچہ نکل سکتا ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ،نئے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہافنڈز کے اخراجات پارلیمنٹ کی منظوری سے خرچ ہوتے ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اسمبلی تحلیل ہو جائے تو کیا فنڈز جاری ہی نہیں ہوسکیں گے،فاروق ایچ نائیک نے کہاموجودہ کیس میں قومی اسمبلی موجود ہے، نئی اسمبلی اخراجات کی منظوری دیتی ہے، سیکرٹری خزانہ کے بیان کا جواب الیکشن کمیشن ہی دے گا۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ منطور کردہ بجٹ سے ہٹ کر فنڈز کیسے دے سکتا ہے، بیرسٹر علی ظفر نے کہایہ تکنیکی نقطہ ہے کہ پیسے کہاں سے آنے ہیں؟ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کیلئے پوری بجٹ کی ضرورت ہی نہیں ہے، 20 ارب کا کٹ ہماری تنخواہوںپر بھی لگایا جاسکتا ہے، حکومت اخراجات کم کرکے 20 ارب نکال سکتی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ملک معاشی بحران سے گزر رہا ہے ، معاشی بحران کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، بحران سے نمٹنے کیلئے قربانی دینا ہوتی ہے،5 فیصد تنخواہ کٹنے سے الیکشن کا خرچہ نکل سکتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات