سنیارٹی کی بنیاد پر ججز کی تعیناتی سے بڑے مسائل پیدا ہوئے ہیں

ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بدلنا چاہیئے، موجودہ صورتحال کی ذمہ دار عدلیہ ہے، حالت یہ ہوگئی ہے کہ بنچ دیکھ کر عام آدمی بتا دیتا ہے کہ فیصلہ کیا آئے گا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 30 مارچ 2023 21:30

سنیارٹی کی بنیاد پر ججز کی تعیناتی سے بڑے مسائل پیدا ہوئے ہیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 مارچ 2023ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سنیارٹی کی بنیاد پر ججز کی تعیناتی سے بڑے مسائل پیدا ہوئے ہیں،ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بدلنا چاہیئے، موجودہ صورتحال کی ذمہ دار عدلیہ ہے، حالت یہ ہوگئی ہے کہ بنچ دیکھ کر عام آدمی بتا دیتا ہے کہ فیصلہ کیا آئے گا۔

انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں جج خود ججز کو سلیکٹ کرتے ہیں، دو ادارے غیرآئینی طور پر کام کریں تو خرابی پیدا ہوتی ہے ۔سنیارٹی کی بنیاد پر ججز کی تعیناتی سے بڑے مسائل پیدا ہوئے ہیں،ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بدلنا چاہیئے، موجودہ صورتحال کی ذمہ دار عدلیہ ہے، حالت یہ ہوگئی ہے کہ عام آدمی بنچ دیکھ کر بتا دیتا ہے کہ فیصلہ کیا آئے گا۔

(جاری ہے)

جو بات ہم کررہے ہیں سپریم کورٹ سے بھی یہی بات آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ اور شہبازشریف کے درمیان طے شدہ معاملات نہیں تھے۔ جنرل باجوہ سے ملاقات وزیراعظم بننے کے بعد ہوئی تھی۔ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ کسی تیسری جگہ ملیں گے۔ جنرل باجوہ سے ملاقات میں پانامہ پر بات نہیں ہوئی تھی۔ وزیراعظم نواز شریف سے اختلافات ڈان لیکس سے شروع ہوئے،پھر ایک ٹویٹ جاری ہوا جس کو وزیراعظم ہاؤس نے ریجیکٹ کیا، ڈان لیکس سے چیزوں کو ابھارا گیا پھر پانامہ کو وزیراعظم کو نکالنے کا بہانہ بنایا گیا۔

ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ دینے پر رپورٹر سے پوچھا جاسکتا تھا کہ کس نے کہا لیکن وہ چونکہ حکومت کے خلاف استعمال ہوا تھا اس لئے پوچھا نہیں گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ میاں نوازشریف کی حکومت میں کوئی فوج سے متعلق تحفظات یا کشیدگی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی میں جانے کا فیصلہ غلط تھا، جس نے بھی نوازشریف کو مشورہ دیا وہ غلط تھا، جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کیوں جائے؟ وہ بھی ان افسران کے سامنے جن کو انکوائری کا کچھ پتا نہ ہو۔ نوازشریف کی اپیل سے متعلق حکومت نے ترمیم ڈالی تو بہت چھا کیا۔ محسن ڈاور نے پیش کی۔ اس پر بحث ہوئی سب نے اس پر اتفاق کیا۔