سراج الحق پر خودکش حملہ بزدلانہ اور قابل مذمت ہے، حافظ حسین احمد

ْبدقسمتی سے پاکستان میں دینی جماعتوں کے رہنما دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہے ہیں،سابق سینیٹر

جمعہ 19 مئی 2023 21:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2023ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر ژوب میں ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سراج الحق پر خودکش حملہ بزدلانہ اور قابل مذمت ہے، پاکستان میں مسلسل مذہبی رہنماؤں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر ہونے والے خودکش حملے کے بعدحافظ حسین احمد نے ان سے فون پر رابطہ کرکے خیرت معلوم کی۔ سینئر سیاستدان حافظ حسین احمد نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں دینی جماعتوں کے رہنما دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر تین بار خودکش حملے کئے گئے، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد خان شیرانی سمیت دیگر پر خودکش حملے ہوئے ہیں، پاکستان میں لبرل طاقتیں دہشت گردی کو مذہبی جماعتوں سے جوڑنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن سب سے زیادہ مذہبی طبقہ ہی دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے جن پر دہشت گردی کا ٹپہ لگایا جاتا ہے آج ان پر ہی حملے ہورہے ہیں حالانکہ جو لبرل لوگ الزام لگاتے ہیں وہ تو دھندناتے پھر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ دہشت گردی میں ہمارے کئی جید علماء کرام شہید ہوئے جن میں مولانا شامزئی، مولانا سمیع الحق، ڈاکٹرعادل، مولانا محمد حنیف، مولانا حسن جان، مفتی جمیل اور دیگر شامل ہیں لیکن افسوس ہے کہ دینی رہنماؤں پر ہونے والے حملوں میں ملوث ایک بھی دہشت گرد گرفتار نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر ہونے والے خودکش حملے کی فوری تحقیقات کرکے اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔