فلم واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے، سکرین ٹورازم دنیا میں بیانیہ پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے، ہمیں پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو شاندار حال میں تبدیل کرنا ہوگا، حکومت فنکاروں کو سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گی، مریم اورنگزیب

اتوار 21 مئی 2023 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2023ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلم واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے، سکرین ٹورازم دنیا میں بیانیہ پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے، ہمیں پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو شاندار حال میں تبدیل کرنا ہوگا، حکومت فن کاروں کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے یہ بات اتوار کو یہاں پی ٹی وی اکیڈمی میں نیشنل فلم پروڈکشن انسٹیٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات سہیل علی خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے انسٹی ٹیوٹ کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر دعا بھی کرائی گئی۔ اپنے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہوئی کہ سیکریٹری اطلاعات کی رہنمائی میں وزیراعظم کے وژن کے مطابق قومی ورثہ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے پی ٹی وی کے شاندار ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے سٹوڈیوز کوقومی ورثہ قراردینا چاہئے۔ انہوں نے فلم انسٹی ٹیوٹ کے قیام پر پی ٹی وی فلم اکیڈمی اور پی ٹی وی کے ملازمین کو مبارکباد دی اورکہا کہ پی ٹی وی نے ملک میں براڈکاسٹنگ کی بنیاد رکھی ہے، نجی ٹی وی چینل نے بھی فلم سازی کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے فلم سازی کا شعبہ ایک خاص طبقے یعنی ایلیٹ کلاس تک محدود ہے اور عام فلم ساز چاہے جتنا باصلاحیت کیوں نہ ہو، کو فلم سازی میں بہت سی مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔

اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے 2017ءمیں پاکستا نی فلم پالیسی کی بنیاد رکھی گئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے 2018ءمیں دی تھی۔ اس فلم پالیسی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، اس کا وژن صرف فلم کو تقویت دینا نہیں بلکہ سکرین ٹورازم کے ذریعے ملک کے بیانیہ اور تشخص کو بھی اجاگر کرنا ہے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی، اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں فلمی صنعت 60، 70 اور 80ءکی دہائیوں میں عروج پر تھی جو آہستہ آہستہ زوال کا شکار ہوتی گئی۔ سینما ہال شادی ہالوں، سی این جی اسٹیشنوں اور پٹرول پمپوں میں تبدیل ہوگئے جو فلم انڈسٹری کے مزید زوال کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ 2005-2006میں فلمی صنعت کی دوبارہ بحالی کا آغاز ہوا تاہم اس کی رفتار سست تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قطر، چین، ترکی، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک نے فلم سازی کے شعبہ میں بے پناہ ترقی کی، ہم نے ان ممالک کے تجربات کی روشنی میں اپنی فلم پالیسی بنائی جس کا مقصد سینما ہائوسز کی بحالی تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے شعبہ کو انڈسٹری کا درجہ اس لئے دیا گیا تاکہ نوجوان آبادی کو اس شعبہ میں آنے کا موقع مل سکے۔ ایسے نوجوانوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم مولا جٹ سمیت پاکستان کی دیگر فلموں نے بہترین کاروبار کیا، سکرین ٹورازم کے ذریعے پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا بیانیہ پہنچایا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پوری دنیا میں سکرین ٹورازم کے ذریعے پاکستان کابیانیہ پہنچانا، سنیما ہاوسز و فلمی صنعت کی بحالی، نوجوانوں کو اس کے ساتھ منسلک کرنا اورانہیں سہولیات فراہم کرنا پاکستان فلم پالیسی کے بنیادی نکات ہیں اور اسی وژن کے تحت پاکستان فلم انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نجی میڈیا ہاوسز کا سار ابنیادی ڈھانچہ اگر اکٹھا کیا جائے تو پی ٹی وی اور ریڈیوپاکستان جیسا بڑا بنیادی ڈھانچہ کسی کے پاس نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اکیڈمی ورچوئل رئیلٹی اور ورچوئل اسٹوڈیو کی طرف چلی گئی ہے، اس کے کانٹینٹ سکرین میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی میڈیا ہائوس نے اکیڈمی نہیں بنائی مگر وہ دن دور نہیں جب نجی میڈیا ہاوسز اکیڈمیاں بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی شعبہ کبھی بھی نجی شعبہ سے مقابلہ نہیں کرسکتا، اس لئے اس وقت ہم سب کے پاس ایک موقع ہے کہ ہم پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو اپنے شاندار حال میں تبدیل کریں، اس سے ملک کی عزت میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی انسٹی ٹیوٹ میں فلم سٹی کا بھی تصور ہے، حکومت فن کاروں کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور دیگرسہولیات کی فراہمی کا سلسہ جاری رکھے گی۔ وزارت اطلاعات ونشریات نے فن کاروں، پروڈیوسرز اور کیمرہ مینوں کی تربیت اور استعداد میں اضافہ کیلئے انفارمیشن سروسز اکیڈمی، ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی اکیڈمی کے ذریعے مربوط تربیتی کورسز کا آغاز کیا ہے جنہیں یونیورسٹیوں کے طلباءکے لئے بھی اوپن کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں صحافیوں اور طلبا کیلئے شارٹ کورسز شروع کئے جائیں گے۔ ہماری خواہش ہے کہ پی ٹی وی اپنی پروڈکشن دوبارہ شروع کرے۔ ہم سب کواس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ اس اہم اور تاریخی ڈھانچہ کو پاکستان کے بچوں کیلئے مفید بنانا ہے۔ وفاقی سیکریٹری اطلاعات سہیل علی خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، پی ٹی وی میں ایک ایسا اضافہ ہو رہا ہے جس سے ہمارے وسائل باہر نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فلم سازی کی جدید ضروریات کو مدنظررکھتے ہوئے یہ منصوبہ شروع کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا یہ وژن تھا جس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی میں ورچوئل سٹوڈیو شروع کیا گیا، پروڈکشن میں تھری ڈی انیمیشن شروع ہوئی، جو اداکار چلے گئے تھے انہیں واپس لایا گیا، پی ٹی وی فلکس ایپ کا اجراءہوا، اس ایپ نے پوری دنیا میں دھوم مچائی اور صرف چند دنوں میں ہم نے نہ صرف ایک لاکھ سے زائد سبسکرائبرز حاصل کئے بلکہ 8 سے 10ہزار کے قریب اوورسیز پاکستانیوں نے پی ٹی وی فلیکس میں رجسٹریشن بھی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون کے پہلے ہفتہ میں شارٹ کورسز شروع کا آغاز کیا جائے گا جس میں پی ٹی وی کے لیجنڈ اداکار تربیت فراہم کریں گے۔ کورسز کیلئے ماڈیولز بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ میں پورے ملک سے ماہرین آئیں گے اور فلم سازی کے شعبہ میں تربیت دیں گے۔