وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار
خورشید خان نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر جی بی بار کونسل سے لائسنس حاصل کیا تھا ، درخواست گزار وزیراعلیٰ نے بار کونسل میں وکالت کا لائسنس لینے کے لیے امریکی یونیورسٹی کی ڈگری جمع کرائی تھی جسے ایگزیکٹ نے جاری کیا تھا،امجد ایڈووکیٹ
منگل 4 جولائی 2023 21:45
(جاری ہے)
29 مئی کو عدالت کے چیف جج علی بیگ نے جسٹس ملک عنایت الرحمٰن، جسٹس جوہر علی اور جسٹس محمد مشتاق پر مشتمل لارجر بینچ تشکیل دیا تھا، جسے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور 14 روز کے اندر کیس ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری جمع کرانے پر نااہل کیے جانے کی درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے 13 جون تک کی مہلت دے تھی۔درخواست گزار غلام شہزاد آغا نے اپنے وکیل امجد حسین کے ذریعے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جمع کرائی گئی ڈگری کی لندن یونیورسٹی سے تصدیق نہیں ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اسے جعلی قرار دیا ہے۔عدالت نے اس معاملے پر ایچ ای سی، وزیر اعلیٰ، گلگت بلتستان بار کونسل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا تھا کہ یونیورسٹی ا?ف لندن کی جانب سے وزیر اعلیٰ کی ڈگری کو جعلی قرار دینے کے بعد اس نے خالد خورشید کو جاری کی گئی ایل ایل بی کی ڈگری واپس لے لی ہے۔وکیل امجد حسین نے کہا تھا کہ خورشید خان نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر جی بی بار کونسل سے لائسنس حاصل کیا تھا۔انہوں نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعلیٰ نے ایچ ای سی سے مساوات کا سرٹیفکیٹ لے کر ایک اور غلطی کی۔درخواست گزار کے وکیل امجد حسین ایڈووکیٹ نے مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا کی تھی، جسے قبول کرتے ہوئے چیف جسٹس چیف کورٹ نے احکامات جاری کر دیے تھے۔ہائر ایجوکیشن کمیشن، الیکشن کمیشن آف گلگت بلتستان، گلگت بلتستان حکومت، گلگت بلتستان بار کونسل اور وزیراعلیٰ کے وکلا نے آج دلائل مکمل کیے اور 20 منٹ کے وقفے کے بعد فریقین کو طلب کر کے فیصلہ سنا دیا گیا۔چیف کورٹ نے وزیراعلیٰ خالد خورشید کو جعلی ڈگری ثابت ہونے پر 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا۔درخواست گزار کے وکیل امجد ایڈووکیٹ نے فیصلے کے بعد کہا کہ وزیراعلیٰ نے بار کونسل میں وکالت کا لائسنس لینے کے لیے امریکی یونیورسٹی کی ڈگری جمع کرائی تھی جسے ایگزیکٹ نے جاری کیا تھا، بعد ازاں اس غیر مستند ڈگری کو چیلنج کرنے پر بار کونسل سے ریکارڈ غائب کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ لندن کی ایک یونیورسٹی کی جعلی ڈگری عدالت میں جمع کرا دی گئی تھی اور آج وہ ڈگری بھی جعلی ثابت ہوگئی، جس پر وزیر اعلیٰ نااہل ہوگئے۔خالد خورشید کے وکیل اسد اللہ ایڈووکیٹ کے مطابق فیصلہ ہمارے توقعات کے برعکس آیا ہے اور تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان میں اپیل دائر کر دیں گے۔انہوںنے کہاکہ اس کے علاہ بھی کوئی آپشن نظر آیا تو وہ بھی استعمال کریں گے۔اس سے قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ ڈگری کیس کا روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا غیر متوقع حکم کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔دوسری جانب فیصلے کے بعد عدالت کے باہر پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے نعرہ بازی کی، پی پی پی کے جیالوں نے پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ، بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے حق میں نعرے لگائے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے عمران خان اور خالد خورشید کے حق میں نعرہ بازی کی۔اس موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا، پولیس نے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو مخالف سمت کی طرف منتقل کر کے حالات پر قابو پا لیا۔اس سے قبل صبح گلگت بلتستان کی اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکین اسمبلی نے خالد خورشید کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی تھی۔گلگت بلتستان اسمبلی کے سیکریٹری عبدالرزاق نے تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پر 9 اراکین اسمبلی کے دستخط موجود ہیں، اس پر مزید قانونی کارروائی آگے بڑھائی جا رہی ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ’گلگت بلتستان آرڈر 2018 کی شق 40 اور گلگت بلتستان اسمبلی رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2017 کے تحت اسمبلی کے رکن غلام محمد نے آج (4 جولائی) وزیر اعلیٰ خالد خورشید کو ہٹانے کے لیے تحریری طور سیکریٹریٹ کو نوٹس بھیجا ہے کہ قرارداد پیش کی جائے۔اس حوالے سے گورنر گلگت بلتستان اور دیگر اراکین اسمبلی کو تحریک سے آگاہ کردیا گیا تھا۔واضح رہے کہ عدالت سے نااہلی کا سامنا کرنے والے وزیر اعلیٰ خالد خورشید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گلگت بلتستان کے صوبائی صدر بھی ہیں۔خالد خورشید 2020 کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب ہوئے تھے۔گلگت بلتستان کے 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی نے 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھیاور کامیاب ہونے والے 7 آزاد ارکان کی حمایت سے خطے کی حکومت تشکیل دی تھیمزید قومی خبریں
-
پاکستان سمیت دنیا بھر میں فائر فائٹرز کا عالمی دن 4 مئی کو منایا جائے گا
-
پنجاب میں مزید بارشیں متوقع، وزیراعلیٰ کا پیشگی حفاظتی اقدامات کا حکم
-
وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں امن عامہ کو بہتر بنانے ،جرائم پیشہ ،کا منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث گینگز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
مشرق وسطی میں حالات مزید خراب ہوئے تو تیل مہنگا ہوسکتا ہے،ورلڈ بینک نے خبردار کر دیا
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.