غ*باجوڑ میں سفاکانہ انداز میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا گیا: حافظ حسین احمد

جے یو آئی کو سازش کے تحت بار بار نشانہ بنایا جارہا ہے، کئی مرتبہ ہماری قیادت کو نشانہ بنایا گیا ی*ہر مرتبہ دہشت گرد کاروائیوں کو روکنے کے بجائے انہیں بیرونی سازش قرار دیدیا جاتا ہے yبیرونی سازشوں کو روکنے والے خود اندرونی سازشوں میں مصروف ہیں

اتوار 30 جولائی 2023 19:50

'کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جولائی2023ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئررہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے کی شدیددکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سفاکانہ انداز میں بے گناہ اور پرامن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، جے یو آئی کو سازش کے تحت بار بار نشانہ بنایا جارہا ہے اس پہلے بھی کئی مرتبہ ہماری قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے، مولانا فضل الرحمن، مولانا محمد خان شیرانی، مولانا عبدالغفور حیدری سمیت کئی رہنماؤں پر خودکش حملے کئے گئے ہمارے جید علماء کرام کو شہید کیا گیا جن میں مولانا شامزئی، مولانا سمیع الحق، ڈاکٹرعادل، مولانا محمد حنیف، مولانا حسن جان، مفتی جمیل اور دیگر شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کاروائیوں کے بعد حکومت ایک ہی بات کرتی ہے کہ یہ بیرونی سازش ہے اگر یہ بیرونی سازش ہے تو اس کو کون روکے گا انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ بیرونی سازش کو روکنے والے خود اندرونی سازشوں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

حافظ حسین احمد نے کہا کہ پاکستان میں مسلسل مذہبی طبقے کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ پاکستان میں لبرل طاقتیں دہشت گردی کو مذہبی جماعتوں سے جوڑنے کی کوشش کرتی ہے لیکن یہاں سب سے زیادہ مذہبی طبقہ ہی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ظاہر کیا جائے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں