کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت ، کے الیکٹرک پر ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ

سندھ ہائی کورٹ نے فوری سماعت کے لیے امتیاز آفندی کو کمشنرمقرر کردیا، تین ماہ میں شہادتیں ریکارڈ کر کے فیصلہ کرنے کا حکم

بدھ 29 نومبر 2023 17:17

کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت ، کے الیکٹرک پر ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانے کا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2023ء) کراچی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والی18 سالہ نوجوان کے والد نے کے الیکٹرک اور بلڈر پر ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور بلڈر کے خلاف ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانے کے دعوی والا کیس، جو وکیل کی عدم حاضری کے سبب نمٹا دیا گیا تھا، اب دوبارہ بحال ہو گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے وکیل بیرون ملک شفٹ ہوگئے اس لیے مقدمے کی پیروی نہیں ہوسکی۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمود خان نے فوری سماعت کے لیے امتیاز آفندی کو کمشنرمقرر کردیا اور کہا کہ تین ماہ میں شہادتیں ریکارڈ کر کے فیصلہ کردیا جائے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 18 سالہ حافظ زین العابدین 2006 میں گلبرگ کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا تھا، وہ گھر میں پردے لگا رہا تھا کہ راڈ بجلی کے ٹرانسفارمر سے ٹکرا گئی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ کے الیکٹرک اور بلڈر کی ملی بھگت سے ٹرانسفارمر گھر کی دیواروں کے بہت قریب لگایا گیاتھا۔متوفی کے والد نے کہا کہ حافظ زین العابدین کی موت کے ذمہ دار بلڈر اور کے الیکٹرک ہیں، میرا بیٹا اوائل جوانی میں فریقین کی غلطی سے ہلاک ہوا، لہذا انہیں ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا جائے۔