پاکستان نے آئی ایم ایف کی مزید شرائط مان لیں

آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس کا ہدف 11 ہزار ارب سے زائد رکھنے پر اتفاق ہوگیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 3 دسمبر 2023 10:54

پاکستان نے آئی ایم ایف کی مزید شرائط مان لیں
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 دسمبر 2023ء ) پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے کی مزید شرائط مان لیں، آئی ایم ایف کی جانب سے ایم ای ایف پی ڈرافٹ میں معاشی ٹیم سے آئندہ مالی سال کیلئے شرائط رکھی گئیں، آئندہ مالی سال مالیاتی خسارہ 9 ہزار ارب روپے سے زائد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کیے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے تحت آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 11 ہزار ارب سے زائد رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی حکومت کے اخراجات کی مد میں ساڑھے 16 ہزار ارب روپے مختص ہوں گے، قرض اور سود کی ادائیگیوں پر آئندہ مالی سال ساڑھے 9 ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم رکھی جائے گی۔

ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں آئندہ مالی سال دفاعی اخراجات کا تخمینہ 21 سو ارب روپے تک لگایا گیا ہے، ایم ای ایف پی ڈرافٹ میں سبسڈیز اور گرانٹس کی مد میں 3 ہزار ارب روپے دینے کا تخمینہ ہے، صوبوں کو آئندہ مالی سال 5 ہزار 320 ارب روپے جاری کیے جائیں گے جب کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 780 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرض میں اضافے سے متعلق اعدادو شمار میں کہا ہے کہ 30 جون 2024ء تک پاکستان کا قرض 820 کھرب روپے تک پہنچ جائے گا، رواں مالی سال میں پاکستان کے قرضے میں 118 کھرب روپے تک کا اضافہ متوقع ہے، اسی طرح رواں مالی سال میں مالیاتی خسارہ 82 کھرب روپے سے زیادہ ہو جائے گا جو جی ڈی پی کا 7.8 فیصد کے برابر متوقع ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کیلیے آئندہ 6 سالوں کے دوران 350 ارب ڈالر درکار ہیں، جس کے لیے آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے اگلے بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے، گرین ہائوس گیسز کے اخراج میں حصہ صرف ایک فیصد ہونے کے باجود پاکستان پھر بھی موسمیاتی تبدیلی سے متاثر اولین 10 ملکوں میں شامل ہے، 2022 کے سیلاب سے 1730 افراد جاں بحق، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جب کہ ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا۔

سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی آصف حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے بجٹ میں کلائیمنٹ ریزیلنٹ کا کمپوننیٹ بھی شامل کریں، صرف اسٹرکچر تعمیر نہ کریں کلائیمنٹ ری زیلینٹ بھی ساتھ ساتھ بلڈ ہو، ورلڈ بینک کی اپنی رپورٹ ہے کہ تقریبا 350 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی، پاکستان نے نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت 6 نکاتی جامع فریم ورک تیار کرلیا، عملدرآمد کیلئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ملکوں کا بھر پور تعاون درکار ہے۔