ملک کےاندرونی مسائل کا حل اوربیرونی چیلنجز کا مقابلہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی کرسکتی ہے، بلاول بھٹو زرداری

جمعرات 1 فروری 2024 22:20

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کےاندرونی مسائل کا حل اوربیرونی چیلنجز کا مقابلہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی کرسکتی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے پاک-چین اقتصادی راہداری کی شکل میں صوبہ بلوچستان کی ترقی کا بندوبست کیا تھا ۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار خضدار میں جناح اسپورٹس کمپلیکس میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلسہ سے پی پی پی بلوچستان کے صدرچنگیزخان جمالی، چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری، میر نعمت اللہ خان زہری، آغا شکیل احمددرانی ودیگر نےبھی خطاب کیا پی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی جماعت بلاتفریق سیاست کرتی ہے۔وہ کسی سے ڈرتی ہے نہ کسی کے آگے جھکتی ہے۔

(جاری ہے)

ہم اپنے پاوَں پر کھڑا ہوکر ہر قوت کا مقابلہ کرتے ہیں، عوام کے حقوق پر سودے بازی نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اگرصدر زرداری کی اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ اور آغازِ حقوق بلوچستان پروگرام پر مکمل عملدرآمد کیا جاتا تو آج بلوچستان اور اس کے اردگرد جتنی بھی سازشیں پک رہی ہیں، وہ ختم ہوجاتیں۔ بلوچستان کے عوام کے اصل مسائل بے روزگاری، غربت اور مہنگائی ہیں۔ پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو عوام کے اصل مسائل کا نہ صرف مقابلہ کرے گی بلکہ فتح بھی حاصل کرے گی، یہی وجہ ہے کہ ایک بار پھر میری پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔

نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں بھی آپ کی طرح نوجوان ہوں اور آپ کی نمائندگی کروں گا۔ آپ سے ہمارا رشتہ ایک الیکشن کا نہیں، تین نسلوں کا رشتہ ہے۔ میں آپ کی آواز بن کر اگر پارلیمان پہنچتا ہوں تو بلوچستان کی عوام کو پتہ ہے ان کا نمائندہ وہاں بیٹھا ہے۔ اگر میں وزیراعظم بنتا ہوں تو بلوچستان کے عوام کو پتا ہوگا کہ وزیراعظم ہاوَس میں ان کا نمائندہ، ان کا بھائی اور بیٹا بیٹھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک نئی سوچ کے ساتھ سیاست کر رہا ہوں۔ ہمارا 10 نکاتی منشور عوام کے ساتھ میرا معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وفاق کی 17 وزارتیں ختم کرکے، ان پر سالانہ خرچ ہونے والے 300 ارب روپے عوام کی فلاح و بہبود پر لگائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اشرافیہ کو سبسڈی کے مد میں ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے بھی عوامی ترقی پر لگائیں گے۔

انہوں نے وزیراعظم بننے کی صورت میں تنخواہوں میں دگنا اضافہ کرنے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کرنے اور خواتین کو کاروبار کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی، غریب خاندانوں کے لیے 30 لاکھ گھر تعمیر کرنے، شمسی بجلی کے 300 یونٹ مفت فراہم کرنا، کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کی مالی معاونت کے لیے بینظیر کسان کارڈ، بینظیر مزدور کارڈ اور بینظیر یوتھ کارڈ کے اجراء کے ساتھ ساتھ یونین کونسل سطح پر بھوک مٹاوَ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا۔