صوبے بھر سے ایم کیو ایم کے پرچم اتار ے جا رہے نیو کراچی میں کارنر میٹنگ کو پیپلز پارٹی کے مسلح دہشتگردوں نے روکنے کی کوشش کی، خواجہ اظہار الحسن

آئی جی سندھ پیپلز پارٹی کی ایماء پر کام کرنے والے افسران کو فورس سے نکالیں،الیکشن کے عمل کو سبوتاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، رہنماء پیپلز پارٹی

ہفتہ 3 فروری 2024 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2024ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر و نامزد امیدوار برائے حلقہ این اے 247 خواجہ اظہار الحسن نے دیگر نامزد امیدواران کے ہمراہ مرکزی الیکشن آفس 247 میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شرپسند عناصر صوبے بھر میں جگہ جگہ سے ایم کیو ایم کے پرچم اتار رہے ہیں ہم نے الیکشن کمیشن کو اس سے متعلق آگاہ کر دیا ہے آج بھی نیو کراچی سیکٹر 11 جے میں ایم کیو ایم کی کارنر میٹنگ تھی جس کو پیپلز پارٹی کے مسلح دہشتگردوں نے روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں فائرنگ سے 11 سالہ عبد الرحمن سر پر گولی لگنے کے سبب کوما کی حالت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نامزد امیدوار عبدالباسط دیگر کارکنان کے ہمراہ فوری طور پر متعلقہ تھانے میں شکایت درج کروانے پہنچے تو ستم ظریفی کے پیپلز پارٹی کی متعصب پولیس نے شکایت درج کرنے کے بجائے ایم کیو ایم کے کارکن کو تھانے میں بند کر دیا یہ اندرون سندھ کا طریقہ کار شہر کراچی کے عوام پر بھی نافظ کر رہے ہیں اس صورتحال میں پولیس سے کیا توقع رکھی جائی پولیس کے اعلی افسران اس بات کا جواب دیں گی یقینا پولیس کے اعلی افسران اس بات کی حساسیت کو سمجھ رہے ہوں گے۔

(جاری ہے)

خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کی بھی ذمہ داری ہے ایسے پولیس افسران جو کسی سیاسی جماعت کیلئے کام کر رہے ہیں انکی باز پرس کرے آئی جی سندھ پیپلز پارٹی کی ایما پر کام کرنے والے افسران کو فورس سے نکالیں، شہر میں گولیاں چل رہی الیکشن کے عمل کو سبوتاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پاکستان رینجرز، ریاستی ادارے اور آئی جی سندھ ان افسوسناک واقعات پر کاروائی کریں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عدم تشدد اور عدم تصادم کی پالیسی پر گامزن ہیں لیکن مسلح جتھے ایک بار پھر ایم کیو ایم کو نشانہ بنا رہے ہیں ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہیں سمجھا جائے ہمیں نگراں وزیر اعلی سے انصاف کی امید تھی لیکن نگران وزیر اعلی اور نگراں وزیر داخلہ کی انتخابی مہم میں ایم کیو ایم کے 7 کارکنان کی شہادت کے بعد بھی خاموشی حیران کن ہے کراچی کا امن اب دیر پا نہیں رہا مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنا ہوگا۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ گذشتہ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے بائیکاٹ کے باوجود ضلع وسطی میں پیپلز پارٹی کو ذلالت بھری شکست ہوئی 21 جنوری کے جلسے نے پیپلز پارٹی کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دی، ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اگر تھانے پیپلز پارٹی کی اوطاق بن چکے ہیں تو ہمیں بتا دیا جائے ورنہ ایسی کالی بھیڑوں کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کی جائے، 8 فروری کو عوام پتنگ پر مہر لگا کر پیپلز پارٹی سے بدلہ لے گی بلاول اگر ایسی پر تشدد پیپلز پارٹی کے سربراہ ہے تو انکا وزیر اعظم تو کجا وزیر اعلی تک نہیں آتا دکھ رہا۔ اس موقع پر ڈپٹی کنوینر و نامزد امیدوار عبدالوسیم، نامزد امیدواران برائے پی ایس ریحان اکرم، عبد الباسط بھی موجود تھے۔