حیدرآباد,این اے 219 اور پی ایس 63 کے پولنگ اسٹیشنوں سے مسلح افراد بیلٹ پیپر بکیں چھین کر فرار

میں نے خود بھی دورہ کر کے صورتحال کو دیکھا اور تحریری طور پر بھی اس سلسلے میں شکایت درج کرائی گئی ہے،پریزائیڈنگ افسر کی این این آئی سے گفتگو

جمعرات 8 فروری 2024 16:18

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2024ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 219 اور پی ایس 63 لطیف آباد سمیت کئی پولنگ اسٹیشنوں سے مسلح افراد پولنگ کے عملے سے بیلٹ پیپر بکیں چھین کر فرار ہو گئے، موبائل نیٹ ورک بند ہونے کی وجہ سے پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ افسران کو ہنگامی صورت حال میں سیکورٹی اداروں سے رابطہ کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لطیف آباد نمبر 7 گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کے پولنگ اسٹٹیشن نمبر 237 کے پولنگ بوتھ نمبر 3 پر صبح دس بجے کے قریب اچانک ایک درجن کے قریب مسلح افراد گھس آئے اور اسلحہ کے زور پر انتخابی عملے سے زیراستعمال بیلٹ پیپر کی دو بکیں چھین کر فرار ہو گئے، ایک پولنگ ایجنٹ نے بتایا کہ گالیاں اور دھمکیاں بھی دی گئیں۔

(جاری ہے)

پریزائیڈنگ افسر افتخار احمد نے این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے بیلٹ بک چھینے جانے کی تصدیق کی اور بتایا کہ سیکورٹی حکام کو اطلاع دی گئی تھی انہوں نے خود بھی دورہ کر کے صورتحال کو دیکھا اور تحریری طور پر بھی اس سلسلے میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

گورنمنٹ ہانی اسکول لطیف آباد نمبر 7 کے خواتین کے پولنگ اسٹیشن نمبر 240 سے بھی مسلح افراد اسلحہ کے زور پر زیراستعمال چار بیلٹ پیپر بکیں چھین کر لے گئے، پریزائیڈنگ افسر الطاف حسین نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ نیٹ ورک بند ہونے کی وجہ سے سیکورٹی حکام کو اطلاع نہیں دی جا سکی تاہم یہاں تعینات پولیس کو آگاہ کیا گیا ہے، مگر کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی ابھی تک کوئی افسر نہیں پینچا، انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکورٹی کی کوئی سہولت نہیں ہے، خاتون پریزائیڈنگ افسر کے نہ آنے پر مجھے صبح یہاں لگایا گیا ہے اور کوئی سہولت نہیں ہے۔

اسی طرح نواب مظفر اسکول لطیف آباد نمبر 8 سے بھی دس مسلح افراد قومی اور صوبائی اسمبلی کی زیراستعمال بیلٹ پیپر بکس چھین کر فرار ہو گئے، پریزائیڈنگ افسر عبدالعزیز نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 219 سے جماعت اسلامی کے امیدوار آفاق نصر اور جماعت اسلامی کے رہنما طارق خانزادہ نے ہائی اسکول پولنگ اسٹیشن کے باہر این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سیکورٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے، ایم کیو ایم کے مسلح کارکن پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہو کر بیلٹ پیپر بکیں چھین کر لے جا رہے ہیں، اور ان پولنگ اسٹیشنوں پر صرف چند پولیس اہلکار تعینات ہیں جو ان مسلح افراد کے سامنے بے بس ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما ذیشان زئی ایڈوکیٹ نے بھی بیلٹ پیپر بکیں چھینے جانے کی تفصیلات بتائیں اور الزام لگایا کہ ایم کیو ایم کے مسلح افراد اسلحہ کے زور پر یہ کاروائیاں کر رہے ہیں مگر الیکشن کمیشن، انتظامی اور سیکورٹی اہلکار نے شکایت کے باوجود کوئی عملی قانونی کاروائی نہیں کی۔سٹی، لطیف آباد اور قاسم آباد کے علاقوں میں رینجرز بھی چوراہوں پر تعینات تھے اور شاہراں پر گشت کر رہے تھے، جبکہ پولنگ اسٹیشنوں پر عام طور پر چند پولیس اہلکار تعینات تھے جو بے بسی کا اظہار کر رہے تھے۔