مودی کا حالیہ دورہ کشمیرانکی متشدد سیاسی مہم جوئی کا آغاز ہے ،سینیٹر محمدعبدالقادر

جمعرات 22 فروری 2024 17:49

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ بہت جلد بھارت میں عام انتخابات منعقد ہونے والے ہیںنریندرا مودی بھارت کے دو مرتبہ وزیراعظم منتخب ہو چکے ہیںمودی کا حالیہ دورہ کشمیر انکی متشدد سیاسی مہم جوئی کا آغاز ہے ان کے اس دورے پر ریاست جموں و کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا اور عوامی سطح پر بڑا موثر ردعمل دیکھنے میں آیاانہوں نے کہا ہے کہ ریاست جموں کشمیر میں بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہیمودی ہندو انتہا پسندوں کے دلوں میں پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیںہندتوا پر منحصر انکی نفرت کی بنیاد پر کی جانے والی سیاست کا محور و مرکز پاکستان اور کشمیر ہوتے ہیںعام انتخابات سے قبل مودی ہمیشہ سیاسی مہم جوئی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مودی اپنی سیاسی مہم جوئی کا آغاز پاکستان اور کشمیر میں پر تشدد کارروائیوں سے کرتے ہوئی چنانچہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا قوی امکان ہے گزشتہ 25برس سے بھارت کی سرپرستی میں پاکستان بھر میں خوفناک دہشت گردی ہوئی ہے صوبہ بلوچستان سے گرفتار ہونے والا بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کا بہت بڑا ثبوت ہے مودی اپنی سفاکیت کی وجہ سے بھی پوری دنیا میں شناخت رکھتے ہیں اگر بھارت میں بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ رونما کرنا ہو تو مودی ایسے واقعے سے بھی نہیں چوکتے چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ مودی انتہا پسندوں کے دلوں میں پاکستان سے متعلق نفرت کے جذبات بھڑکانے کی پوری کوشش کریں گے تاکہ پاکستان کی نفرت میں انتہا ء پسند ہندو انہیں ووٹ دیں اور وہ کامیاب ہو کر پاکستان اور کشمیری قوم کے خلاف سفاکانہ کاروائیاں کریںاس وقت جموں و کشمیر میں 9لاکھ کے لگ بھگ بھارتی فوج موجود ہے جس کی وجہ سے کشمیر بھر میں کشمیریوں کا عرصہ حیات تنگ ہو چکا ہے مودی کے شیطانی ارادوں کو بھانپتے ہوئے افواج پاکستان ہائی الرٹ ہیں ۔