مودی کا حالیہ دورہ کشمیر متشدد سیاسی مہم جوئی کا آغاز ہے،سینیٹر محمد عبدالقادر

بھارت میں بھی دہشت گردی کرنی ہو تو مودی ایسے واقعے سے بھی نہیں چوکتے،بیان

جمعرات 22 فروری 2024 21:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ بہت جلد بھارت میں عام انتخابات منعقد ہونے والے ہیں نریندرا مودی بھارت کے دو مرتبہ وزیراعظم منتخب ہو چکے ہیں مودی کا حالیہ دورہ کشمیر انکی متشدد سیاسی مہم جوئی کا آغاز ہے انکے اس دورے پر ریاست جموں و کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا اور عوامی سطح پر بڑا مؤثر ردعمل دیکھنے میں آیا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے مودی ہندو انتہا پسندوں کے دلوں میں پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں ہندتوا پر منحصر انکی نفرت کی بنیاد پر کی جانے والی سیاست کا محور و مرکز پاکستان اور کشمیر ہوتے ہیں عام انتخابات سے قبل مودی ہمیشہ سیاسی مہم جوئی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مودی اپنی سیاسی مہم جوئی کا آغاز پاکستان اور کشمیر میں پر تشدد کارروائیوں سے کرتے ہوئے چنانچہ پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کا قوی امکان ہے گزشتہ 25 برس سے بھارت کی سرپرستی میں پاکستان بھر میں خوفناک دہشتگردی ہوئی ہے صوبہ بلوچستان سے گرفتار ہونے والا بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کا بہت بڑا ثبوت ہے مودی اپنی سفاکیت کی وجہ سے بھی پوری دنیا میں شناخت رکھتے ہیں اگر بھارت میں بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ رونما کرنا ہو تو مودی ایسے واقعے سے بھی نہیں چوکتے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا ہے کہ مودی انتہا پسندوں کے دلوں میں پاکستان سے متعلق نفرت کے جذبات بھڑکانے کی پوری کوشش کریں گے تاکہ پاکستان کی نفرت میں انتہا پسند ہندو انہیں ووٹ دیں اور وہ کامیاب ہو کر پاکستان اور کشمیری قوم کے خلاف سفاکانہ کاروائیاں کریں اس وقت جموں و کشمیر میں 9 لاکھ کے لگ بھگ بھارتی فوج موجود ہے جس کی وجہ سے کشمیر بھر میں کشمیریوں کا عرصہ حیات تنگ ہو چکا ہے مودی کے شیطانی ارادوں کو بھانپتے ہوئے افواج پاکستان ہائی الرٹ ہیں ۔