جماعت اسلامی کا جعلی نتائج نا منظور مارچ ، ہوش کے ناخن لو ، مینڈیٹ تسلیم کرو ، حافظ نعیم الرحمن

مارچ کے شرکاء کراچی پریس کلب پر جی ڈی اے اور دیگر جماعتوں کے مشترکہ احتجاج اور دھرنے میں شامل ہو گئے جی ڈی اے ، جماعت اسلامی و پی ٹی آئی کا پولیس کی بدترین فسطائیت کے خلاف منگل 27فروری کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان جماعت اسلامی پولیس کی اس فسطائیت ، لاٹھی چارج اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتی ہے۔حافظ نعیم الرحمن

ہفتہ 24 فروری 2024 21:05

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2024ء) دھاندلی زدہ الیکشن ، عوامی مینڈیٹ پر قبضے ، جیتی ہوئی سیٹوں کی چوری اور الیکشن کمیشن کی نا اہلی و ناکامی کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت جماعت اسلامی کے تحت ہفتہ کو مسجد خضراء صدر تا سندھ اسمبلی بلڈنگ ’’جعلی نتائج نامنظور مارچ‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور عام شہریوں نے بڑی تعدا د میں شرکت کی ، اس حوالے سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ، پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے بھی مشترکہ احتجاج کیا تھا تاہم سندھ اسمبلی کے چاروں طرف پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری نفری اور کنٹینرز لگا کر تمام راستے بند کر دیئے گئے تھے ، سندھ اسمبلی کی طرف آنے والوںکو روکنے کے لیے پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کیا اور پاکستان عوامی تحریک کی خواتین سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے مارچ کے شرکاء کراچی پریس کلب پر جی ڈی اے اور دیگر جماعتوں کے مشترکہ احتجاج اور دھرنے میں شامل ہو گئے ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا احتجاج اہل کراچی اور پورے سندھ کے عوام کی ترجمانی کر رہا ہے ، اسمبلی میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے جعلی مینڈیٹ سے سیٹیںلی ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہوش کے ناخن لیے جائیں اور جس کا جو مینڈیٹ ہے اسے تسلیم کیا جائے ، جو جہاں جیتا ہے اسے جیتنے دیا جائے اور جو ہارا ہے اسے عوام پر مسلط نہ کیا جائے ، جعلی نتائج منسوخ کر کے فارم 45کے تحت درست نتائج جاری کیے جائیں ، آج چاروں طرف سے راستے بند کر کے سندھ اسمبلی پر لوگوں کو جانے سے روک دیا گیا ہے لیکن آج کا یہ احتجاج اس بات کا بھی اعلان کر رہا ہے کہ ہم مینڈیٹ پر قبضے اور سیٹوں کی چوری پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ، جمہوری ، سیاسی ، قانونی ، آئینی اور عدالتی جدو جہد جاری رکھیں گے ۔

عوام کی طاقت ، پر امن احتجاج اور مزاحمت ہی ہمارا ہتھیار ہے ۔مزاحمت اور جدو جہد تیز کریں گے ، ہم نے دیہی اور شہری سندھ کی تفریق ختم کر دی ہے ، سندھ میں مہاجر عصبیت و نفرت کی سیاست ، پنجابی ، پختون جھگڑے اور مسالک کی تقسیم بھی ختم کر کے صرف حق اور سچ کی بنیاد پر جمع ہو ئے ہیں اور اپنے مینڈیٹ کو بازیاب کرانے کی جدو جہد کر رہے ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم بکائو مال ہے ، کراچی کے عوام نے 8فروری کو ایم کیو ایم کو مسترد کر دیا ہے جس پر کراچی کے عوام خراج تحسین اور مبارکباد کے مستحق ہیں لیکن جنہوں نے دہشت گردوں ، بھتہ خوروں ، بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والوں کو پھر سے کراچی پر مسلط کر دیا ہے ان کو بھی جلد سمجھ آجائے گا کہ انہوں نے قوم کے ساتھ ، کراچی اور سندھ کے ساتھ مذاق کیا ہے ۔

کراچی میں عوام نے صرف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے اور فارم 45کے مطابق ایم کیو ایم کو صرف لاکھ ڈیڑھ لاکھ ووٹ ملے لیکن ہماری سیٹیں چھین کر ایم کیو ایم کو دے دی گئیں ہیں اور جو باقی بچیں وہ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیں ۔اندرون سندھ میں بھی بدترین دھاندلی کی گئی اور جعلی نتائج تیار کیے گئے ، نواز لیگ ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا گٹھ جوڑ اور بننے والااتحاد جعلی اتحاد ہے اور زبردستی کی حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف بھی بڑے زور وشور کے ساتھ اور بادشاہ سلامت بن کر لندن سے آئے تھے ، بلاول بھٹو زرداری کی وزارت عظمیٰ کا جہاز بھی اسی وقت کریش ہو گیا تھا جب انہوں نے کراچی کی میئر شپ پر قبضہ کیا تھا ، جعلی مینڈیٹ سے آنے والے یہ سارے لوگ ایک ایک کر کے رسوا ہوں گے اور عوام کے حقیقی مینڈیٹ کی حکمرانی ضرور قائم ہو گی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج پورا دن پولیس کی جانب سے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کیا گیا ، لوگوں کو پر امن احتجاج کرنے سے روکا گیا ، لاٹھی چارج اورشیلنگ کی گئی ، پاکستان عوامی تحریک کی خواتین و مرد کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ، جے یو آئی کے کارکنوں پر بھی پولیس تشدد اور شیلنگ کی گئی ، سندھ اسمبلی کے چاروں طرف بھاری فورس اور کنٹینرز لگا کر پر امن اور نہتے لوگوں کو روکا گیا ۔

ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کوئی جنگ جاری ہے ، اس کے باوجود لوگوں نے احتجاج میں شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل ہیں جس پر وہ خراج تحسین کی مستحق ہیں ، جماعت اسلامی پولیس کی اس فسطائیت ، لاٹھی چارج اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس کے خلاف جو بھی مشترکہ لائحہ عمل طے کیا گیا جماعت اسلامی اس کا ساتھ دے گی ۔ بعد ازاںجی ڈی اے ، پی ٹی آئی ، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کے قائدین کی مشاورت کے بعد اعلان کیا گیا کہ آج پولیس کی بدترین فسطائیت کے خلاف منگل 27فروری کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا اور پر امن احتجاج کیا جائے گا ۔

قبل ازیں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد دوپہر سے مسجد خضراء کے قریب جمع ہو نا شروع ہو گئی تھی ، شرکاء میں زبردست جوش و خروش اور مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ۔ شرکاء نے الیکشن کمیشن اور جعلی نتائج بنانے والوں کے خلاف پُر جوش نعرے لگائے جن میں انتخابی دہشت گردی نا منظور ، دھاندلی زدہ الیکشن نا منظور ، جعلی نتائج منسو خ کرو ، الیکشن کمیشن عوام کی توہین بند کرے سمیت دیگر نعرے شامل تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت جعلی نتائج نا منظور مارچ کا آغاز ہو ااور شرکاء نے سندھ اسمبلی بلڈنگ کی جانب پیدل مارچ کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن اور دیگر قائدین نے ایک بڑا بینر اُٹھایا ہوا تھا جس پر ’’عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا نا منظور ‘‘ تحریر تھا ، اس موقع پر نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، جنرل سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان ، نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ ، محمد اسحاق خان و دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔