کشمیری بھارتی فوجی طاقت کے آگے ہرگز نہیں جھکیں گے، کل جماعتی حریت کانفرنس

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے 5 اگست 2019 سے اب تک 857 کشمیری شہیدکئے، رپورٹ

جمعہ 1 مارچ 2024 23:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2024ء) بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندو توا بھارتی حکومت کی طرف سی5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے ا ب تک بھارتی فورسز نے علاقے میں28کم عمر لڑکوں سمیت 857 کشمیری شہید کیے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیاکہ ان میں سے اکثرکو مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فرضی مقابلوں اور دوران حراست شہید کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نامور آزادی پسند رہنما سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی اور الطاف احمد شاہ ان کئی کشمیریوں میں شامل ہیں جو اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز کی حراست میں شہید ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 05 اگست 2019 سے ہونے والی ان شہادتوں کے نتیجے میں 65 خواتین بیوہ اور 180 بچے یتیم ہو چکے ہیں جبکہ بھارتی فورسز کی طرف سے بیگناہ کشمیریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے کم از کم 2ہزار 4سو 16 افراد شدید زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں نی5 اگست 2019 سے اب تک 133 کشمیری خواتین کی بے حرمتی کی، 22ہزار 4سو 90افراد گرفتار کیے جبکہ 1ہزار 1سو 19گھر اور دیگر عمارتین تباہ کیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارتی فوجی طاقت کے آگے ہرگز نہیں جھکیں گے اور اپنی آزادی کی جدوجہد کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کے شہداء کو آج ان کی 34 ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے قتل عام بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری نسل کشی کی مہم کا حصہ ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے یکم مارچ 1990 کو سری نگر کے علاقوں زکورہ اور ٹینگ پورہ میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کر کے 50 سے زائد افراد شہید اور بیسیوں زخمی کر دیے تھے۔

دریں اثنا، قابض بھارتی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج ایک بار پھر سرینگر میں گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔ بھارتی پولیس نے کشمیری صحافی آصف سلطان کوسری نگر میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔ انہیںمقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ کے احکامات پر پانچ برس کی غیر قانونی حراست کے بعدمنگل کے روز رہا کیا گیا تھا۔