قابض انتظامیہ سرکاری ملازمین کو نریندر مودی کے جلسے میں شرکت پرمجبور کر رہی ہے، عمر عبداللہ

پرائیویٹ اسکولوں کو مودی کے جلسے میں سرکاری ملازمین کو لے جانے کیلئے بسیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے

جمعرات 7 مارچ 2024 15:45

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2024ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ سرکاری ملازمین کو سرینگر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جلسہ عام میں شرکت کیلئے مجبور کر رہی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک سرکاری ہدایت نامہ شیئر کیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کوشدید سرد موسم میں صبح سویرے 4:30بجے جمع ہونے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ انہیں بسوں کے ذریعے جلسے کے مقام تک لے جایا جا سکے۔

ہدایت نامے میں اس حکم پر عمل نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کومتعلقہ محکمے کے سربراہا ن کی طرف سے انکے خلاف تادیبی کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

عمرعبداللہ نے مزیدکہاکہ قابض انتظامیہ نریندر مودی کے جلسے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے سرکاری ملازمین کو اس میں شرکت پر مجبور کر رہی ہے کیونکہ اگست 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے والی بھارتیہ جنتاپارٹی کے خلاف کشمیری عوام میں شدید نفرت اور غم وغصہ پایاجاتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کو مودی کے جلسے میں سرکاری ملازمین کو لے جانے کیلئے بسیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔