مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری سے لاپتہ شہری کا پراسرار قتل ، لواحقین کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج

منگل 19 مارچ 2024 12:08

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں ایک لاپتہ شخص کی پراسرار موت پر لواحقین نے لاش سڑ ک پر رکھ کر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقامی لوگوں اور مقتول محمد مشتاق کے لواحقین نے ضلع کے علاقے کالاکوٹ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے مشتاق کی میت کو سڑک پر رکھ کر راجوری کالاکوٹ سڑک پر ٹریفک کو کئی گھنٹوں تک بلاک کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشتاق کو بھارتی فوج کی حراست میں شہید کیاگیا ہے ۔مشتاق 29فروری سے راجوری کے علاقے کالاکوٹ کے گائوں کرولیا سے لاپتہ تھا، اس کی لاش گزشتہ روز راجوری کے علاقے چنگس میں ایک دریاسے پراسرارطورپر برآمد ہوئی ۔

(جاری ہے)

ممتاز سماجی کارکن تزیم گجرمتعدددیگر سماجی کارکنوں اور مختلف سیاسی رہنمائوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئے اور انہوں نے متاثرہ خاندان کو فوری انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے مقتول مشتاق جو چار بچوں کا باپ اور اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا، کے قاتلوں کوقرارواقعی سزادلوانے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دسمبر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری سے اغوا کئے گئے تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسند قراردےکر حراست کے دوران قتل کردیاتھا۔ اس واقعے سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور ماورائے عدالت قتل کی عکاسی ہوتی ہے ۔\932