میرواعظ کا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں فرقہ وارانہ ایجنڈے کے خلاف متحدہ ہونے پرزور

مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے وسائل کا استحصال کر رہی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

بدھ 3 اپریل 2024 23:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے علاقے میں انتشار پھیلانے کے لئے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے نفاذ کی کوششوں سے خبردارکرتے ہوئے لوگوں سے اس کے خلاف متحدہونے کی اپیل کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ نے سرینگر میں ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام میں پائے جانے والے خوف ودہشت اور غیر یقینی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ حالات یہ رخ اختیارکرگئے ہیںکہ کسی کو کچھ معلوم نہیں کہ علاقے میں اگلے جمعہ یا عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت بھی دی جائے گی یا نہیں۔ میرواعظ نے مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مساجد، مدارس اور درگاہوں کو اپنا کردارادا کرنے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے جمعة الوداع کو یوم دعا کے طور پر منانے کا بھی اعلان کیا۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرکے قدرتی وسائل کے منظم استحصال کی شدید مذمت کی جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر پسماندگی کی طرف دھکیلنا ہے۔ آغا سید حسن الموسوی الصفوی، مولانامسرور عباس انصاری اور آغا سید محمد ہادی سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں اورعلمائے دین نے بڈگام، پٹن اوربمنہ میں الگ الگ اجتماعات میں اسی طرح کے جذبات کا اظہارکیا۔

ادھرنیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے 5اگست 2019کو دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا۔ عمر عبداللہ نے ضلع اسلام آباد میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں سے ان کی منفرد شناخت، زمین اور ملازمت کے حقوق چھیننے پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری جبر کے ماحول پر افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ صحافیوں کو بھی اظہاررائے پر پابندی کا سامنا ہے۔

انہوں نے ہزاروں افراد کی جیلوں میں نظربندی سمیت کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو بھی اجاگر کیا۔بھارتی پولیس نے مقبوضہ علاقے میں آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر مزید تین افراد کو گرفتارکرلیا۔ گرفتار نوجوانوں کی شناخت محمد اقبال، غلام محی الدین اور ریاض احمد کے ناموں سے ہوئی ہے جنہیں کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگوکر کے جموں کے کوٹ بھلوال میں نظربند کیاگیاہے۔