ّ حکومت نے ڈاکوؤں کی سرپرستی کرکے سندھ کو ڈاکوؤں کی محفوظ آماجگاہ بنا دیا ،مشترکہ یبان

جمعرات 4 اپریل 2024 22:05

}حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2024ء) حکومت نے ڈاکوؤں کی سرپرستی کرکے سندھ کو ڈاکوؤں کی محفوظ آماجگاہ بنا دیا ہے۔ غوث پور کے قریب انڈس ہائی وے بلاک کر کے ڈاکوون نے مسافروں پر فائرنگ کی، سینکڑوں افراد کو لوٹ لیا گیا، خیرپور کے رہائشی مسافر کو قتل کر دیا گیا، کئی افراد زخمی کیے گئے۔ پولیس غائب رہی، ایسے عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

حکومت کی جانب سے سندھ کو ڈاکوؤں کی محفوظ آماجگاہ بنانے کے خلاف، شہید صحافی جان محمد مہر، پروفیسر اجمل ساوند، استاد اللہ رکھیو نندوانی اور دیگر بے گناہ افراد کے قاتلوں کی گرفتاری اور تمام مغویوں بشمول پریا کماری کو آزاد کرانے کے لیے عوامی تحریک کی جانب سے آج (05 اپریل 2024 کو) تنگوانی میں احتجاجی ریلی نکال کر دھرنا دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

احتجاج کی قیادت عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ آصف کھوسو، ضلعی صدر گل حسن بپڑ، صدام کھوسو، اصغر ملک، نواز بپڑ، تاج محمدکھوسو، اللہ بخش نندوانی اور دیگر رہنما کریں گے۔دوسری جانب عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر اور مرکزی رہنما عبدالرحمان سمون نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کچے سے مغویوں کو بازیاب کرانے نہیں جاتے لیکن ڈاکو ہائی وے اور موٹر وے کو بلاک کر کے لوگون کو اغوا کرتے ہیں۔

لوٹ مار کرتے ہیں گاڑیاں نہ روکنے والے مسافروں کو قتل کرتے ہیں۔ لیکن پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکو خود پیدا نہیں ہوئے، حکومت اور سرداروں کی جانب سے پالے پوسے گئے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ اضلاع کے ایس ایس پیز ڈاکووں کے سرپرست بنے ہوئے ہیں۔ آئی جی سندھ پولیس جواب دے کہ کچے کے ڈاکووں کے پاس جدید اسلحہ کیسے پہنچتا ہے۔

سینکڑوں پولیس چوکیاں اور رینجرز کی چیک پوسٹیں عبور کر کے نیٹو کے جدید ترین ہتھیار ڈاکوؤں کے پاس کون پہنچاتا ہی رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت امن قائم نہیں کروا سکتی تو استیعفا دے کر گھر روانہ ہو جائی. اگر وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکوؤں کے پاس پہنچنے والے ہتھیاروں سے لاعلم ہے تو اسے اہم انتظامی عہدے پر فائز رہنے کا کوئی جواز نہیں، وہ فوراً استیعفا دے۔ اغوا برائے تاوان، چوری اور ڈکیتی ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے جس سے اسمبلیوں میں بیٹھے سردار بھی پیسہ کما رہے ہیں۔ پولیس افسران کی بھی موجیں ہیں۔ اور مقامی سردار بھی فیضیاب ہو رہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکو راج کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔