ش*اداروں کے درمیان لاقانونیت کا فساد جگ ہنسائی کا سبب بن گیا ہی: لیاقت بلوچ

اتوار 14 اپریل 2024 19:25

ش*اداروں کے درمیان لاقانونیت کا فساد جگ ہنسائی کا سبب بن گیا ہی: لیاقت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اپریل2024ء) نائب امیر جماعت اسلامی، صدر سیاسی قومی امور کمیٹی لیاقت بلوچ نے بلوچستان، سندھ کے دورہ سے واپسی پر منصورہ میں مشاورتی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اپنی لاقانونیت عوام کے لیے عذاب تو ہے ہی اب تو یہ خود اداروں کے درمیان بھی لاقانونیت کا فساد جگ ہنسائی کا سبب بن گیا ہے، بہاولنگر واقعہ پر مشترکہ کمیٹی مٹی تو ڈال دے گی لیکن یہ امر بالکل عیاں ہے کہ اب فوج اور پولیس کے اہلکاروں کی لاقانونیت اور آئین و قانون اور عدالت سے ماورا اقدامات کو بند کرنا ہو گا۔

فوج، پولیس، سول بیوروکریسی کو عدالتوں پر اعتماد نہیں اسی لئے عوام قانون سے بالا اقدامات کا شکار ہیں اور عدالتیں دھمکیوں اور دباؤ کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

آئینِ پاکستان کی پابندی ازخود تمام ادارے قبول کریں اور کوئی کسی کی قانونی حدود میں مداخلت نہ کرے اور نہ ہی پاکستان کے شہریوں کو لاقانونیت کی بھینٹ چڑھایا جائے۔ جماعتِ اسلامی آئین، جمہوریت اور عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کی جدوجہد کرتی رہے گی۔

لیاقت بلوچ نے غزہ فلسطین پر صیہونی ناجائز ریاست کے ظلم کی انتہا اور امریکہ و برطانیہ کی طرف سے اسرائیل کی ناجائز سرپرستی، جنگی ساز و سامان کی فراہمی، مشرقِ وسطیٰ میں مزید امریکی بحری بیڑوں کی تعیناتی جیسے اقدامات حالات کو مزید بگاڑ اور خطے کو تیزی کیساتھ بڑی تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔غزہ میں شرمناک شکست اور ناکامی کے بعد اب امریکہ اور اسرائیل اپنی خفت مٹانے کے لیے ایران، شام اور لبنان کو بار بار نشانہ بناکر انہیں زبردستی اس جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

اسرائیل کی اس انسانیت سوز جارحیت میں جوابی کارروائی ایران، لبنان اور شام کا حق ہے۔ امریکہ، برطانیہ اس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔زور زبردستی سے قائم ناجائز اسرائیلی ریاست کا وجود اب پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہی. غزہ کے مظلوم انسانوں کی آزادی کے لیے لازوال قربانیاں رنگ لائیں گی۔

مسلم ممالک کی قیادت اب خاموش نہ رہے، تیزی سے بدلتے حالات اور فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف خطہ کی نئی صورتِ حال میں او آئی سی اور مسلم قیادت جارحانہ، دلیرانہ اور مضبوط کردار ادا کریں۔ حکومتِ پاکستان صرف بیانات جاری کرکے ہی عوام کو دھوکہ نہ دیں بلکہ بلاتاخیر عالمی سطح پر متحرک کردار کیساتھ اسلامی ممالک کے مابین مؤثر سفارتی فعالیت کا مظاہرہ کرے۔