کشمیریوں کو حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر ظلم و بربریت کا نشانہ بنایاجارہا ہے

جمعہ 19 اپریل 2024 18:06

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر وحشیانہ بھارتی ظلم وبربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ پورے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر چھاپوں ،محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قابض بھارتی حکام کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں مسلسل جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت بار بار گرفتار کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہا کہ بھارت غیر قانونی گرفتاریوں ، نظربندیوں اور خو ف وہراس کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتا ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں بشمول انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس، ایشیا واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی کہ وہ جیلوں میں بند کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا اہم کردار اداکرے ۔ادھر بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے علاقے بیج بہاڑہ میں آج مسلسل تیسرے دن بھی بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی جاری رکھی۔ یہ فوجی کارروائی بدھ کی شام اسی علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں ایک غیر کشمیری بھارتی دکاندار کے قتل کے بعد شروع کی گئی ہے ۔

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید روح اللہ مہدی نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاہے کہ بھارت نے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے مقبوضہ جموںوکشمیر میں قبرستان کی خاموشی نافذ کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز اور جذبات کو بے دردی سے رونداجارہا ہے اور سوشل میڈیا پر محض اپنی رائے کا اظہار کرنے پرکشمیریوں کی کالے قوانین کے تحت گرفتاری ایک عام سی بات ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کسی بھی ادارے کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت نہیں ہے اورآزاد صحافت کا بھی گلا گھونٹاجارہا ہے ۔مختلف حیلے بہانوں سے کشمیریوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کا سلسلے جاری رکھتے ہوئے بھارتی قابض حکام نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ڈیوٹی کرنے سے انکار کرنے پر سرینگر میں ایک سرکاری ملازم جاوید احمد صوفی کو معطل کر دیاہے ۔

دریں اثناء سرینگر اور بارہمولہ کے اضلاع میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ سرینگر میں جموں و کشمیر ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے ریٹائرڈ ملازمین نے اپنے واجبات کی ادائیگی میں طویل تاخیر کے خلاف احتجاج کیا جبکہ بارہمولہ کے سوپور قصبے میں اسکول کے طلبہ کے والدین نے قابض حکام کی طرف سے پورے مقبوضہ علاقے کے تعلیمی اداروں کے نصاب میں دقیانوسی(پرانی ) کتابیں شامل کرنے کے فیصلے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔والدین کا کہنا تھا اس سے طلبہ کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے۔