لوگ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بی جے پی کی پالیسیوں کی مزاحمت کریں، پوسٹر چسپاں

بدھ 24 اپریل 2024 12:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جس میں لوگوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ متنازعہ علاقے میں انتخابی ڈرامے سمیت بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے اقدامات کی مخالفت کریں جو کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی طرف سے لگائے گئے پوسٹرز میں آرٹیکل 370اور 35۔Aکی منسوخی اور غیرکشمیری ہندوئوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کرکے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی کوششوں کی مذمت کی گئی ۔ پوسٹرز میں کہاگیا کہ انتخابات اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے ۔

(جاری ہے)

پوسٹرز میں بی جے پی/آر ایس ایس کی پالیسیوں کو اجاگرکیاگیا جن کا مقصد علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور کشمیریوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنا ہے۔ پوسٹرز میں کہاگیا کہ غیر کشمیری ہندوئوں کو زمینوں سمیت جائیداد یں فروخت کرنے سے گریز کیاجائے ، بصورت دیگر فلسطینیوں جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پوسٹرز میں کہاگیا کہ قابض بھارتی حکومت فوجی جارحیت کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

جموں میں بھارتی شہریوں کی آبادکاری اور سرکاری نوکریوں میں غیر مقامی لوگوں کے غلبے کی مذمت کی گئی۔پوسٹرز میں بھارتی ریاست مہاراشٹرا کو بڈگام میں زمین فراہم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کے خلاف خطرناک سازش قرار دیاگیا۔پوسٹرز میں بھارت کی قانونی اور ثقافتی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت پر زوردیاگیاجس کے تحت سرکاری عمارتوں کے نام تبدیل اور سیاسی اور میڈیا کی آزادیوں کو دبانے جیسے اقدامات کئے جارہے ہیں جو کشمیریوں کی شناخت کے لیے خطرہ ہیں۔