حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال روکا نہ جا سکا

بدھ 24 اپریل 2024 15:01

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال روکا نہ جا سکا۔ تعلیمی اداروں کے باہر سرکاری گاڑیوں کی بھرمار، عوامی حلقوں سمیت سول سوسائٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر،انسپکٹر جنرل پولیس اور چیف سیکرٹری ٹریفک پولیس کو فری ہینڈ دیتے ہوئے غیر قانونی استعمال ہونے والی سرکاری گاڑیوں کی مکمل چیکنگ اور لاگ بک چیک کر کے چلان کرنے کے اختیارات دینے کا مطالبہ کر دیا۔

پولیس ایسے تمام سرکاری و تعلیمی اداروں کے سامنے بچوں کو لانے لے جانے والی گاڑیوں کی خصوصی چیکنگ کریں جبکہ گنجان آباد کاروباری مرکز مدینہ مارکیٹ کے باہر کھڑی سرکاری گاڑیوں سمیت تمام انٹری پوائنٹس سے داخل ہونے والی سرکاری گاڑیوں کی لاگ بک چیک کرتے ہوئے بدوں اجازت گاڑی استعمال کرنے والوں کا چالان اور ان کی رپورٹ ڈائریکٹ چیف سیکرٹری آفس کو بھیجی جائے۔

(جاری ہے)

شہریوں اور سول سوسائٹی نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے اگر ان اقدامات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو پھر عوام از خود ایسی سرکاری گاڑیوں کے خلاف راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ خاص کر سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے باہر کھڑی ایسی سرکاری گاڑیاں بچوں کے اذہان کو پراگندہ کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے بچے احساس کمتری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ سول سوسائٹی اور عوام الناس نے کہا ہے کہ مجبوراً ہم ایسی گاڑیوں کو روک کر ان سے چابیاں چھین کر چیف سیکرٹری آفس کو دینے کے لیے مجبور ہوں گے۔