ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فورسز کی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں دوسرے دن بھی جاری

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طر ف سے کشمیریوں کی گرفتاریوںا ور انہیں ہراساں کئے جانے کی مذمت

جمعرات 25 اپریل 2024 22:22

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز نے ضلع بانڈی پورہ کے جنگلات میں مسلسل دوسرے دن بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں جاری رکھیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج،پیراملٹری اور پولیس کے اہلکارضلع میں گھر گھر تلاشی کے دوران لوگوں کو ہراساں اورظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ بھارتی فوج ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے علاقے میں کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور اضافی فوجیوں کو اریگام میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ادھرکولگام اور سرینگر میں خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگ مودی کی بھارتی حکومت اور قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے اپنے روزمرہ مسائل کے حل میں بھارتی حکومت کی دانستہ غفلت کی شدید مذمت کی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیریوں کی گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کرنے کی شدیدمذمت کی ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گرفتاریوں اور ظالمانہ قوانین کے وحشیانہ استعمال پر سخت تشویش ظاہر کی ۔

دریں اثناء کشمیر ہائی کورٹ نے دو کشمیری نوجوانوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کو کالعدم قرار دیاہے۔ ہائی کورٹ نے ساحل فاروق میر اور فرید احمد چوہان کوفوری رہاکرنے کا حکم جاری کیا۔پاسبان حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفرآباد میں جاری ایک بیان میں بانڈی پورہ اور راجوری اضلاع میں جاری بھارتی فوجیوں کی کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔