ہم قومی اسمبلی کے فلور پر حمودالرحمان کمیشن‘ سانحہ اوجڑی کیمپ ، ایبٹ آباد کمیشن اورآرمی پبلک سکول کمیشن کی تحقیقات کی رپورٹس منظرعام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہیں. عمر ایوب خان

پاکستان پیپلز پارٹی نون لیگ کے ساتھ ہے بھی اور نہیں بھی ملک میںاس وقت حقیقی جمہوریت کا فقدان ہے‘ آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے‘آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے سے متعلق واضح طور پر ہدایات موجود ہیں.قائد حزب اختلاف کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 13 مئی 2024 23:17

ہم قومی اسمبلی کے فلور پر حمودالرحمان کمیشن‘ سانحہ اوجڑی کیمپ ، ایبٹ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13مئی۔2024 ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے‘آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے سے متعلق واضح طور پر ہدایات موجود ہیں یہاں آج میں تقریر کر رہا ہوں اسے بھی حذف کیا جا رہا ہے. قومی اسمبلی میں کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے ڈی جی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کارروائی کے دوران آئین پاکستان سے وہ حلف پڑھ کرسنایا کہ جو پاکستان کی مسلح افواج میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ کے وقت لیا جاتا ہے.

(جاری ہے)

عمر ایوب نے کہا کہ ڈائریکٹرجنرل آئی ایس پی آر سیاسی پریس کانفرنس کی‘ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیانیہ کنفیوژن کا شکار تھا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب کی تقریر کے دوران پاکستان ٹیلی ویژن کی جانب سے ان کی تقریر کے چند مندرجات کو سینسر بھی کیاگیا. عمر ایوب خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملک کے سیاسی نظام میں مداخلت کی ہے اور ان کی یہ پریس کانفرنس ہونی ہی نہیں چاہیے تھی انہوں نے کہا کہ ملک کے سکیورٹی ادارے آئین پاکستان کے تحت ملک کے سیاسی نظام میں مداخلت نہیں کر سکتے پی ٹی وی پر تقریر سنسر کیئے جانے پر قائد حزب اختلاف نے احتجاج کیاجس پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہاکہ آپ کی آواز باہر جا رہی ہے آپ کی تقریر لائیو جا رہی ہے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک مرتبہ آئین کے آرٹیکل 19 کو پورا پڑھ دیں جس کے بعد عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں سپیکر کے کہنے پر آرٹیکل19پڑھ کرسنایا.

عمر ایوب نے کہاکہ پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے متعدد مرتبہ اس بات کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ نو مئی 2023 سے متعلق ایک آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو اس دن ہونے والے تمام تر واقعات کے درست انداز میں تحقیقات کی جا سکیں اور اس کے بعد سچائی کو سامنے آنا چاہیے. انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی نون لیگ کے ساتھ ہے بھی اور نہیں بھی پاکستان میں اس وقت صحیح جمہوریت کا فقدان ہے انہوں نے نو مئی سے پہلے کے واقعات پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کی بات پر کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر ہم آج اس ہاﺅس میں اس بات کا بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ حمودالرحمان کمیشن رپورٹ کو بھی پبلک کیا جانا چاہیے، اس کے ساتھ اوجڑی کیمپ رپورٹ بھی سامنے آنی چاہیے، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ بھی سامنے آنی چاہیے اورآرمی پبلک سکول کمیشن اور تحقیقات کی رپورٹ بھی سامنے آنی چاہیے عمر ایوب خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 5 کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے اگر اس ملک کا کوئی فرد یا ادارہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 5 کی پابندی نہیں کرتا تو ایسے میں اس پر آئین کے آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے آئین پاکستان کے آرٹیکل 5 کے مطابق ریاست سے وفاداری ملک کے ہر شہری کا بنیادی فرض ہے اور ملک کے ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ ہر حال میں ملک کے آئین و قانون کی پاسداری و احترام کرے تاہم آئین پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت آئین کو توڑنے اور ایسا کرنے والے کی مدد کرنے والے تمام افراد ریاست سے ”سنگین بغاوت“ کے اس جرم میں برابر کے شریک تصور کیے جائیں گے جن کی سزا پارلیمنٹ نے عمر قید یا موت تجویز کررکھی ہے.