بھارت کے ساتھ پاکستان کی پالیسی میں یکطرفہ تبدیلی تباہ کن اور قوم کیلئے نا قابل قبول ہے‘ پی ٹی آئی

منگل 11 جون 2024 22:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2024ء) پاکستان تحریک انصاف نے بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندرا مودی کو شریف برادران کے تہنیتی پیغامات اور پاک،بھارت تعلقات پر قومی پالیسی کے معاملے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کی پالیسی میں یکطرفہ تبدیلی تباہ کن اور قوم کیلئے نا قابل قبول ہے۔پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کی اصولی پالیسی کو شریف برادران کی تجارتی دلچسپیوں اور خاندانی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی کوئی کوشش قوم قبول نہیں کرے گی، حکمران جماعت کے ایک غیرمنتخب، غیرنمائندہ اور غیرمجاز لیڈر کے دل میں مودی کیلئے پائی جانے والی شخصی گرمجوشی کو ریاستی مفادات اور قومی وقار کیلئے زہر بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، پچھلی مرتبہ مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے اس شخص نے حریت قیادت کو مکمل نظرانداز کیا اور ان سے ملاقات کی مسلمہ روایت کو توڑا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ اس مرتبہ مودی نے انہیں یا ان کے وزیراعظم بھائی کو مدعو تو نہیں کیا مگر یہ دونوں کشمیریوں پر ہندوتوا سرکار کے غیرآئینی قبضے کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے مبارکباد دینے کیلئے مرے جارہے تھے۔غیرمنتخب، غیرنمائندہ اور مینڈیٹ چوروں کے گروہ کو پاکستان کے وقار کو مجروح کرکے بھارت کے ساتھ تعلقات کو شخصی اور خاندانی کاروباری مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

بھارت کے ساتھ مستقل کشیدگی کے حق میں نہیں تاہم ہندوتوا سرکار کے اقلیتوں خصوصاًمسلم کش فسطائی ایجنڈے اور کشمیر میں جنگی جرائم سے صرف نظر ممکن نہیں۔بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مساوات، قومی خودداری اور ملی وقار کی انہی بنیادوں پر استوار ہونا ہے جس کی عملی تصویر بانی پی ٹی آئی نے ایبسولیوٹلی ناٹ جیسے شہرہ آفاق جملے سے کی، رجیم چینج کے بعد کٹھ پتلی راج کے مختلف شکلوں میں قوم پر مسلط کئے جانے والے کردار خارجہ پالیسی کے ساتھ غیرذمہ دارانہ اور عوامی تائید سے محروم چھیڑ چھاڑ میں مصروف ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت قومی مفادات کی امین اور اقوامِ عالم خصوصاًاسرائیل اور ہندوستان کے حوالے سے قومی امنگوں کی پاسبان ہے، مینڈیٹ چوروں کے ذریعے کشمیر اور فلسطین جیسے حساس معاملات کو کسی ایڈونچر کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔