Live Updates

عمران خان نے 2 مرتبہ نکاح کیا آج تک کسی نے سوال نہیں پوچھا،خاورمانیکا

بطور وزیر اعظم انہوں نے قوم سے جھو ٹ بولا،قوم کوبتائیں 39 دن میں نکاح کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی،سابق شوہر بشری بی بی مغرب میں ایسی حرکت پرنہ صرف وزیر اعظم کے عہدے سے ہاتھ دو بیٹھتے بلکہ عدالت سے سزا بھی ہو چکی ہوتی ،پریس کانفرنس

منگل 9 جولائی 2024 23:03

عمران خان نے 2 مرتبہ نکاح کیا آج تک کسی نے سوال نہیں پوچھا،خاورمانیکا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2024ء) بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے کہا ہے کہ عمران خان نے بطور وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بولا ہے ،ان کو بتانا چاہیے کہ 39 دن میں نکاح کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ،بشری بی بی کے ساتھ 2 مرتبہ نکاح کیا لیکن کسی نے آج تک ان سے سوال نہیں کیا ،مغربی ممالک کی مثالیں دینے والے اگر وہاںایسی حرکت کرتے تو انہیں نہ صرف وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا جاتا بلکہ قیدکی سزا بھی سنادی جاتی ،خاور مانیکا نے عدت نکاح کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان سے شریعت اور میڈیکل بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کر دیا ۔

منگل کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خاور مانیکا نے کہا کہ آج قوم کے سامنے پیش ہونے کا موقع ملا ہے، میں آج مظلوم بن کر نہیں آیا ہوں، جو مسائل ہیں اور جو باتیں ہیں اس حوالے سے قوم کو آگاہ کروں گا۔

(جاری ہے)

خاور مانیکا نے کہا کہ کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے کافی حد تک مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنایا، مجھے، میرے بچوں اور فیملی کو سوشل میڈیا پر بہت اچھالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو عدت اور بشریٰ بی بی کیس ہے اس حوالے سے ایک ویڈیو ہے وہ سنانا چاہتا ہوں، اس کے بعد خاور مانیکا نے دوران پریس کانفرنس عدت کے حوالے سے ایک اسلامک ویڈیو چلا دی۔خاور مانیکا نے کہا کہ اس ویڈیو میں عدت کے بارے میں وہ باتیں ہیں جو ہمارے ملک کے رہنے والوں کو فالو کرنا ہے، جو بھی مسلمان ہیں وہ ان باتوں پر عمل بھی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو کیا ضرورت پڑی تھی کہ اتنی جلدی وہ نکاح کر لیتے وہ بھی صرف 39 دن میں، اگر وہ رٴْک جاتے تو آج ان کے وکلا کو ایسی صفائیاں دینے کی نوبت نہیں آتی۔خاور مانیکا نے کہا کہ ان کے وکیل سلمان صفدر کہتے ہیں کہ 39 دن میں عدت ختم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمر چیمہ نے اس نکاح کی خبر کو بریک کیا ، عمر چیمہ کی جانب سے درخواست دی گئی ہے کہ نکاح ہی نہیں کیا، ایک وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بول رہا تھا اور کسی نے نہیں پوچھا، 18 فروری کو انہوں نے ایک اور نکاح کیا، اس پر بھی کسی نے نہیں پوچھا۔

خاور مانیکا نے کہا کہ اس مسئلے کو ایک سیاسی مسئلہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے، بحیثیت قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 14 نومبر کو بشریٰ بی بی کو طلاق دی، یکم دسمبر کو میں نے اپنے بچوں کو طلاق کے حوالے سے بتایا، 24 دسمبر کو میری طلاق کی بات والدہ تک پہنچی تو وہ اسپتال میں داخل ہوگئیں اور ایک مہینے کے بعد 24 جنوری کو ان کا انتقال ہوگیا، میںہسپتال میں تھا تو بشریٰ بی بی کا بھائی نکاح کے بعد تین یا چار جنوری کو میرے پاس ہسپتال میں والدہ کی طبیعت پوچھنے آیا تو میرے بھائیوں نے کہا کہ تمہیں پتا ہے ان کی طلاق ہوگئی ہی اسے پتا ہی نہیں تھا کہ اس کی بہن کی طلاق ہوگئی ہے، بشریٰ بی بی کے گھر والوں کو علم ہی نہیں تھا کہ میں اسے طلاق دے چکا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری کے نکاح کا مکمل طور پر انکار کیا گیا، زلفی بخاری کے میسیجز ابھی بھی میرے فون میں ہیں، یہ پوری قوم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں اور ہم سارے ان کی بات مان رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 39 دن عدت پر جو زور دیا جا رہا ہے وکلا کی جانب سے، تو کیا وجوہات تھیں کوئی ایسا میڈیکل سرٹیفیکٹ ہوگا اور میڈیکل ایشو ہوگا جس کی بنا پر 39 دن میں ہی نکاح کرنا پڑا، پہلی جنوری کو چھپ کر نکاح کرنا پڑا اور 18 فروری کو دوبارہ یہ ضرورت کیوں پیش آئی۔

خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ یہ پورے ملک میں اللہ اور اس کے رسول ؐ کے خلاف جاکر یہ قانونی کروانا چاہ رہے ہیں کہ 39 دن میں نکاح ہوسکتا ہے، میری یہی درخواست ہے کہ لوگوں تک اس بیغام کو پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ چار مہینے تک یہ کیس چلا ہے لیکن پھر بھی کہا جا رہا ہے کہ ڈیلے کیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کیس کے ملزمان تو پیش ہی نہیں تھے، ایک اڈیالہ جیل میں ہے اور دوسری کی طبیعت ہی ٹھیک نہیں ہو سکی، چار ماہ بعد کیس کا فیصلہ آیا تو ان کے خلاف آیا تھا، کیونکہ کیس کا فیصلہ ان کے خلاف آیا تو ججز بھی ان کے مطابق غلط تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کو اللہ اور اس کے رسول ؐ کے احکامات سے ہٹ کر ڈیل کیا جارہا ہے، یہ سمجھا جارہا ہے کہ یہ بھی ایک سیاسی کیس ہے اسے بھی جلدی جلد ختم کرائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 28 سال ایک ساتھ گزارے وہ بھی خوش تھی، میں نے کبھی نہیں چاہا کہ گھروں کی باتیں ایسے سرعام کروں۔خاور مانیکا نے کہا کہ شریعت کورٹ سے یا میڈیکل سے کسی نے پوچھا کہ 39 دن میں نکاح جائز کیسے ہو جاتا ہے، اس کیس میں کیوں ان باتوں پر غور نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے وہ میڈیکل بورڈ بنائیں، شریعت کے نمائندوں کا بورڈ بنائیں اور ان سے پوچھا جائے، قرآن پاک کہتا ہے روکو لیکن یہاں کیا ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے عدت کی مدت پوری ہوے بغیر انکی سا بقہ اہلیہ سے نکاح کیا قوم کو بتائیں کہ انھیں اتنی جلدی میں یہ نکاح کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی اس کے مقاصد کیا تھے ۔

آج تک کسی نے بانی پی ٹی آئی سے یہ نہیں پوچھا کہ ان کو کیا ضرورت پڑی تھی کہ انہوں نے عدت کی مدت پوری کئے بغیر بشری بی بی سے فوری نکاح کرنا پڑا ، ایک وزیر اعظم ہونے کے باوجود اس نے قوم سے جھوٹ بولا اور نکاح چھپایا ،یہ لوگ مغربی ممالک کی مثالیں دے رہے ہیں اگر مغربی ممالک میں کو ئی ایسی حرکت کرتا ہے جو دھوکہ اور فراڈ پر مبنی ہو تو وہاں فوری ہر عہدے سے فارغ کر دیا جاتا ہے ۔

خاور مانیکا نے مزید کہا کہ عمران نے نکاح کے متعلق جھوٹ بولا ،بڑے ہیرو کا اخلاقی لیول دیکھ لیں۔کیا کسی نے علماء سے پوچھا، شریعہ کورٹ سے بھی مشاورت نہیں کی گئی، بشریٰ بی بی کیساتھ 28سال گزارے ہیں، ہارجاؤں یا جیتوں فرق نہیں پڑتا، اسلامی قوانین پرعمل کرنا چاہیے، سوشل میڈیا پرججزکیخلاف ٹرولنگ کی جاتی ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات