بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی، بھارت روانہ ہونے کی اطلاعات

شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن کو سرکاری رہائش گاہ سے دور ایک کہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 اگست 2024 14:13

بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی، بھارت روانہ ہونے کی اطلاعات
ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2024ء ) بنگلہ دیش میں ہونے والے عوامی مظاہروں کے بعد فوج کی مداخلت پر وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی ہوگئیں، فوج نے مظاہرین سے صبر کی تلقین کردی۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیراعظم کو ان کی بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے روانہ کیا گیا، شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن کو سرکاری رہائش گاہ سے دور ایک محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا گیا ہے، مستعفی بنگلہ دیشی وزیراعظم کے فوجی ہیلی کاپٹر میں سوار ہوکر بھارت روانہ ہونے کی اطلاعات ہیں، شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے قبل تقریر ریکارڈ کروانے کی بھی کوشش کی تاہم انہیں یہ موقع نہ مل سکا۔

معلوم ہوا ہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے زیادہ ہوچکی ہے، مظاہرین نے آج پیر کے روز سے دوبارہ اپنی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، دارالحکومت ڈھاکہ میں فوجی اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے جو اہم سڑکوں پر گشت کر رہی ہے، سکیورٹی اداروں نے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف جانے والے راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے اتوار کے روزسول نافرمانی کی تحریک شروع کی گئی، تحریک کے پہلے دن پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 91 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا گیا، 91 اموات بنگلہ دیش کی حالیہ تاریخ میں کسی بھی احتجاج یا مظاہرے کے دوران ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں جہاں اس سے قبل حال ہی میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے احتجاج کے موقع پر ایک ہی دن میں 67 افراد جاں کی بازی ہار گئے تھے۔

بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقارالزمان کا کہنا ہے کہ ’فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے جو عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی‘، انہوں نے آرمی ہیڈ کوارٹر میں فوجی افسران سے خطاب کیا اور ملک میں جاری موجودہ صورتحال کے پیش نظر سکیورٹی کے معاملے پر فوجی افسران کو ہدایات دیں، اس دوران انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے، جنرل وقارالزماں نے ہر صورت عوام کے جان و مال سمیت اہم ریاستی اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’بنگلہ دیش کی فوج ملک کے عوام کے اعتماد کی علامت ہے، فوج ریاست کی خاطر ہمیشہ عوام کے ساتھ ہے‘۔