پی ایس ایل فرنچائز مالکان کا لیگ کے معاملات چلانے کیلئے آزاد بورڈ کے قیام کا مطالبہ

اگر ہمارے پاس پی ایس ایل کیلئے الگ چیئرمین ہو تو ہم مسائل پر براہ راست بات کر سکتے ہیں اور انہیں زیادہ تیزی سے حل کر سکتے ہیں : ندیم عمر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 6 اگست 2024 13:45

پی ایس ایل فرنچائز مالکان کا لیگ کے معاملات چلانے کیلئے آزاد بورڈ کے ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اگست 2024ء ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فرنچائز مالکان نے لیگ کے معاملات کو چلانے کے لیے ایک آزاد بورڈ کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے چیئرمین ندیم عمر نے ایک الگ پی ایس ایل بورڈ کی ضرورت کے بارے میں آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ایل کو درپیش مسائل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے مختلف ہیں۔

ندیم عمر نے اس بات پر زور دیا کہ ایک علیحدہ بورڈ جس کے اپنے چیئرمین اور انتظامیہ ہوں گے جو مسائل کو زیادہ مؤثر طریقے سے حل کر سکیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ سیٹ اپ میں پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے مصروف شیڈول کی وجہ سے انہیں سلمان نصیر سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے جو ان کے خیال میں براہ راست اور موثر مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔

(جاری ہے)

ندیم عمر نے کہا کہ "اگر ہمارے پاس پی ایس ایل کے لیے الگ چیئرمین ہے تو ہم مسائل پر براہ راست بات کر سکتے ہیں اور انہیں زیادہ تیزی سے حل کر سکتے ہیں۔" چیمپئنز ٹرافی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے آئندہ پی ایس ایل سیزن کے شیڈول کو ایڈجسٹ کرنا پڑا۔ اگلے سال پی ایس ایل انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ساتھ اوورلیپ ہو جائے گا جس سے خدشات پیدا ہو سکتے ہیں کہ غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل پر آئی پی ایل کو ترجیح دے سکتے ہیں۔

عمر نے ذکر کیا کہ انہوں نے پہلے کرکٹ بورڈ کو مشورہ دیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر پی ایس ایل کا انعقاد غیر ملکی کھلاڑیوں کے بغیر کیا جا سکتا ہے۔ ندیم عمر نے اگلے سال اپریل میں لیگ کے انعقاد میں شامل خطرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ کوئی دوسری ونڈو دستیاب نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ خطرہ مول لینا پڑا کیونکہ اپریل کے بعد کوئی ونڈو دستیاب نہیں تھی۔

چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے ندیم عمر کا خیال ہے کہ پاکستان کی جانب سے مضبوط کارکردگی پی ایس ایل کی قدر میں اضافہ کرے گی۔ انہوں نے پی ایس ایل کے ابتدائی سالوں کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ پہلے چار ایڈیشنز کے دوران کھلاڑی انتہائی پرجوش تھے لیکن انہیں لگتا ہے کہ حالیہ سیزن میں یہ جوش کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "کھلاڑی پہلے چار ایڈیشنز میں بہت پرعزم تھے لیکن اب وہ اسی جذبے کے ساتھ کھیلتے نظر نہیں آتے"۔