الیکشن 2024 میں سہولتکاری کرنے اور کرانے والوں کے نام پبلک ہونے چاہئیں

حالیہ الیکشن میں فارم 47 دونوں طرف چلا ہے، سیاست میں مداخلت پہلے بھی ہوتی رہی ہے لیکن کبھی کسی نے بغاوت پر نہیں اکسایا، فیض حمید پہلی بار کریز سے باہر نکل دھڑلے سے کھیلے، مرکزی رہنماء ن لیگ میاں جاوید لطیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 اگست 2024 00:08

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست 2024ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ الیکشن 2024 میں سہولتکاری کرنے اور کرانے والوں کے نام پبلک ہونے چاہئیں،حالیہ الیکشن میں فارم 47 دونوں طرف چلا ہے، سیاست میں مداخلت پہلے بھی ہوتی رہی ہے، کبھی کسی نے بغاوت پر نہیں اکسایا ، لیکن فیض حمید پہلی بات کریز سے باہر نکل کر کھیلے اور دھڑلے سے غیرآئینی کام کئے۔

انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے اداروں یا اداروں میں بیٹھے لوگوں کی سیاست میں مداخلت ہوتی آئی ہے یا سنتے اور دیکھتے رہے ہیں، مگر یہ پہلی بار ہوا کہ کوئی بندہ اتنا اپنی کریز سے باہر نکل کر کھیلے اور دھڑلے سے غیرآئینی کام کرے اور اس کو پوچھنے والا بھی کوئی نہ ہو۔

(جاری ہے)

ہوتا یہ رہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ سمجھ جاتے ہیں اور اپنے اپنے کام کو لگ جاتے ہیں، مگر فیض حمید نے یہ سلسلہ چھوڑا نہیں کبھی کسی نے بغاوت پر اکسایا نہیں، پوچھا جارہاہے کہ نوازشریف چارج شیٹ کس کو کررہے ہیں، نواز شریف چارج شیٹ 2014 میں دھرنا دینے اور دلوانے والوں کو کررہے ہیں، کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ این اے 120 کا جب ضمنی الیکشن ہوا تھا تو نوازشریف کو ڈی سیٹ کیا گیا تھا، تو راتوں رات دو سیاسی جماعتیں کس نے بنوائی تھیں؟اور کیوں بنوائی تھیں؟ 8 فروری 2024 کے الیکشن میں سہولتکاری ہوئی ہے، سہولتکاری کرنے اور کرانے والوں کے نام پبلک ہونے چاہئیں، سزا دیں یا نہ دیں لیکن ان کے نام لوگوں کے سامنے آنے چاہئیں، فارم 47 دونوں طرف چلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ نوازشریف کو آنا چاہیئے اور بولنا چاہیے اس کی وجہ ایک ادارے نے اپنے اندر خوداحتسابی شروع کی ہے، جب میں سوال کرتا تھا کہ سہولتکاری ہوئی ہے تو آپ سوال کرتے تھے کہ کہاں سے سہولتکاری ہوئی؟ پھر آپ نے دیکھا ایک ہفتے سے گرفتاریاں شروع ہیں کاش یہ بہت پہلے ہوجاتیں، لیکن آج بھی اگر مٹی جھاڑو پروگرام کریں گے تو قوم کا اعتماد بحال ہوگا اور پاکستان کو پاؤں پر کھڑا نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن جن لوگوں نے 2022 میں جی ایچ کیو کی منصوبہ بندی کی تھی کہ ریلی آئے وہ ریٹائرڈ ہیں ، سیاست میں ہیں جن لوگوں نے منصوبہ بندی کی تھی کہ آرمی چیف کی تعیناتی روکی جائے۔