سردار اختر مینگل کا تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد استعفی واپس لینے کا اعلان

اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے مشترکہ آئینی جدوجہد کی دعوت‘ بلوچستان کے حالات سنگین نوعیت کے ہیں.اخترمینگل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 ستمبر 2024 14:27

سردار اختر مینگل کا تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد استعفی واپس ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 ستمبر ۔2024 ) پاکستان تحریک انصاف نے سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی) سردار اختر مینگل کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے اپنا استعفی واپس لے کر اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے آئینی جدوجہد جاری رکھنے کا پیغام دیا ہے. اسلام آباد میں سردار اختر مینگل سے اپوزیشن کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں اسد قیصر، عمر ایوب حامد رضا اور اخونزادہ حسین یوسفزئی شامل تھے، ملاقات میں عامر ڈوگر، رووف حسن بھی شریک تھے ملاقات کے دوران راہنماﺅں نے اخترمینگل کو اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے آئینی جدوجہد جاری رکھنے کا پیغام دیا اور کہاکہ استعفی واپس لے کر پارلیمنٹ میں مشترکہ جدوجہدکریں.

(جاری ہے)

اخترمینگل نے جواب دیا کہ بلوچستان کے حالات سنگین نوعیت کے ہیں، کسی بھی واپسی کا فیصلہ مشکل ہے، اب بات چیت کا وقت گذر چکا، بلوچستان کے اصل مسائل کو کوئی سمجھنا ہی نہیں چاہتا دوسری جانب اختر مینگل کو منانے کے لیے حکومت نے بھی کوششیں شروع کردی ہیں. اس سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ وفد کے ہمراہ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ لاجز میں اختر مینگل سے ملاقات کریں گے واضح رہے کہ گزشتہ روز سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-مینگل) سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفٰی دے دیا تھا.

سینئر سیاست دان سردار اختر مینگل 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے حلقہ این اے 256 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کو لکھے گئے اپنے خط میں اختر مینگل نے کہا تھا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا، ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینا کا اعلان کرتا ہوں.

انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ کوئی ہے، نہ کوئی ہماری بات سنتا ہے، پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے پکوڑے کی دکان لگا لوں، ملک میں صرف نام کی حکومت رہ گئی ہے، بلوچستان کے مسئلے پر اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیے تھا سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہوں گے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں، یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے.