Live Updates

9 مئی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرالیں، پھر شواہد سامنے لائیں اور سزا دیں

حکومت کے فعل وفعل میں تضاد نہیں، وزیراعظم مذاکرات کی بات کرتے ہیں لیکن عمل مختلف ہے، محمود اچکزئی کو مینڈیٹ دیا ہے جو بھی تجویز لائیں گے اس پر مشاور ت ہوگی۔ رہنماء پی ٹی آئی زین قریشی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 4 ستمبر 2024 23:27

9 مئی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرالیں، پھر شواہد سامنے لائیں اور سزا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 ستمبر 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء زین قریشی نے کہا ہے کہ 9مئی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرالیں، پھر شواہد سامنے لائیں اور سزا دیں،حکومت کے فعل وفعل میں تضاد نہیں، وزیراعظم مذاکرات کی بات کرتے ہیں لیکن عمل مختلف ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کو پتا ہی نہیں کہ فیصلے کہاں پر ہورہے ہیں، ن لیگ میں فیصلے کوئی کررہا ہے اور حکومت کسی اور کو دے دی گئی ،ہم نے دو مطالبے کئے ہیں پہلا 8 فروری کے الیکشن پر جوڈیشل کمیشن بنا دیں۔

ہمارا دوسرا مطالبہ کہ 9مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروا لیں، ہم تو ایک ہی مطالبہ کرتے ہیں کہ شواہد سامنے لائیں اور سزا دیں۔ حکومت کے فعل وفعل میں تضاد نہیں، وزیراعظم مذاکرات کی بات کرتے ہیں لیکن عمل مختلف ہے، کسی بھی مذاکرات کیلئے پہلے ٹی اوآرز طے کئے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

نہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی کو مینڈیٹ دیا ہے جو بھی تجویز لائیں گے اس پر مشاور ت ہوگی۔

کہا جاتا ہے 9 مئی واقعات کی فوٹیجز موجود ہے اگر موجود ہیں تو عدالتوں میں سامنے لائیں۔ اس موقع پر سینیٹر افنان اللہ نے کہ 9مئی واقعات کی فوٹیجز موجود ہیں اس پر جوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا۔ فیض حمید کی تحقیقات چل رہی ہیں بہت ساری چیزیں سامنے آجائیں گی۔ پی ٹی آئی نے ہم سے بات نہیں کرنی تو نہ کرے لیکن سیاستدان مذاکرات یا بات چیت کے دروازے کبھی بند کرتے ہیں۔

پی ایم ایل این کے رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اخترمینگل کو بات کرنے کی دعوت دی تو انہوں نے بات بھی کی، اخترمینگل کو بات کرنے کیلئے مائیک دیا تھا تو حامد حسین نے کورم پوائنٹ آؤٹ کردیا گیا، جب کورم پوائنٹ آؤٹ ہوجائے تو پھر بات نہیں کی جاسکتی اور اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ نوازشریف اور فضل الرحمان کے درمیان تین دہائیوں سے تعلقات ہیں، مولانا فضل الرحمان اور شہبازشریف کے درمیان ملاقات بھی ہوئی ہے۔

پارلیمان فیصلے کرنے کیلئے بااختیار ہے۔بلال کیانی نے کہا کہ اپوزیشن بنچوں سے کچھ اراکین نے بلوچستان مسائل پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کے ساتھ ہمارا پی ڈی ایم حکومت میں بھی تعلق تھا اور بعد میں پی ڈی ایک حکومت میں بھی سلسلہ چلتا رہا ہے۔سردار اخترمینگل سے ڈائیلاگ چلتا رہے گا۔
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات