کراچی: این اے 231 کے الیکشن ٹریبونل کے حکم پر چار پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن آفس پر حملہ

جمعہ 11 اکتوبر 2024 23:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2024ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر، راجہ اظہر نے الیکشن کمیشن آفس میں غنڈہ عناصر کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کا مقصد دوبارہ گنتی کے عمل کو سبوتاڑ کرنا تھا، کیونکہ مخالف پارٹی کو اپنی یقینی شکست کا خوف لاحق ہے۔ عدالت کے واضح احکامات کے مطابق چار پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی کا عمل جاری تھا تاکہ انتخابی شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے، لیکن پیپلز پارٹی کے مسلح غنڈوں نے الیکشن کمیشن آفس پر دھاوا بول دیا، ہمارے بیلٹ باکس اور ووٹر ریکارڈ کو آگ لگا دی، اور دیگر سامان کو تباہ و برباد کیا۔

راجہ اظہر نے کہا کہ اس غنڈہ گردی کا مقصد عدالت کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچانا ہے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی، جو اپنی ناکامی سے بخوبی واقف ہے، نے قانون کو ہاتھ میں لے کر انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ این اے 231 کے حقیقی ایم این اے خالد محمود کو بھی پیپلز پارٹی کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا ذاتی سامان، جس میں لیپ ٹاپ اور اہم دستاویزات شامل تھیں، چھین کر لے گئے۔

یہ نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ عدالت کی توہین کے مترادف ہے، اور پولیس کی خاموشی اس بات کی غماز ہے کہ یہ حملہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر عدالت کے احکامات کے مطابق دوبارہ گنتی کا عمل شروع کیا جائے اور اس غنڈہ گردی کے ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

راجہ اظہر نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو اپنی کامیابی کا یقین تھا تو پھر ان کے غنڈوں کو بیلٹ باکس جلانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یہ حملہ جمہوری اقدار اور عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکریٹری، ارسلان خالد نے بھی موقع پر موجود ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی کے حملے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہیں اور اپنی شکست چھپانے کے لیے غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا سہارا لے رہی ہیں۔

خالد ۹ محمود، جو این اے 231 کے حقیقی فارم 45 کے ایم این اے ہیں، پر حملہ کرنا اور ان کا سامان چھیننا پیپلز پارٹی کی مایوسی اور غیر جمہوری رویے کا مظہر ہے۔ یہ کھلی عدالت کی توہین ہے، اور ہمیں امید ہے کہ عدالتیں اس غیر آئینی اور غیر قانونی عمل پر سخت ایکشن لیں گی۔ایڈوکیٹ خالد محمود نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آئین اور قانون کا جنازہ نکال دیا ہے۔ ان کے غنڈوں نے نہ صرف انتخابی عمل کو متاثر کیا بلکہ جمہوری اقدار کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔ یہ حرکت اس بات کی علامت ہے کہ وہ شکست سے دوچار ہیں اور جمہوری طریقے سے مقابلہ نہیں کر سکتے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ عدالتیں انصاف کریں گی اور ان تمام ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔#