ایران ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سازشیں بند کرے، امریکہ کا انتباہ

امریکا کئی عشروں سے تہران کے معاملات میں مداخلت کرتا آیا ہی: ایران کا جوابی الزام

منگل 15 اکتوبر 2024 18:52

تہران /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2024ء) امریکہ نے ایرانی حکومت کو خبردار کیاہے کہ وہ ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تمام سازشیں بند کر دے۔ واشنگٹن ٹرمپ پر کسی بھی قاتلانہ حملے کو جنگی کارروائی سمجھے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو خطرات کے بارے میں باقاعدگی سے بریفنگ دی گئی ہے اور انہوں نے اپنی ٹیم کو امریکیوں کے خلاف ایرانی سازشوں سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ بائیڈن کی ہدایت پر اعلی امریکی حکام نے ایرانی حکومت کے مقتدر اداروں کو انتباہی پیغامات بھیجے ہیں کہ تہران ٹرمپ اور سابق امریکی اہلکاروں کے خلاف تمام سازشیں بند کر دے۔

(جاری ہے)

ایران نے امریکی معاملات میں مداخلت کی تردید کی ہے۔ جواب میں تہران نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کئی عشروں سے اس کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔ ایران نے اس سلسلے میں 1953 میں ایک وزیرِ اعظم کے خلاف بغاوت سے لے کر 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں اپنے فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت تک کے واقعات کا حوالہ دیا۔

ایران کے اس وقت کے اعلی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی عراق، لبنان، شام اور شرقِ اوسط کے دیگر مقامات پر امریکی سفارت کاروں اور مسلح افواج پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، یہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہونے کے بعد جنوری 2020 میں ٹرمپ نے امریکی فضائی حملے کا حکم دیا جس میں سلیمانی کو قتل کر دیا گیا۔ریپبلکن ٹرمپ 2020 کے انتخابات میں بائیڈن سے شکست کے بعد وائٹ ہاس میں واپسی کے خواہاں ہیں۔

ٹرمپ اب نائب صدر کملا ہیرس کے مقابلے پر پانچ نومبر کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم نے 24 ستمبر کو کہا کہ انہیں امریکی انٹیلی جنس حکام نے ایران سے مبینہ خطرے کے بارے میں بریفنگ دی۔وائٹ ہائوس نے کہا کہ امریکہ برسوں سے ٹرمپ کے خلاف ایرانی دھمکیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر تہران کسی بھی امریکی شہری پر حملہ کرے گا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے کہا، ہم اسے قومی اور ملکی سلامتی کا سب سے زیادہ ترجیحی معاملہ سمجھتے ہیں اور ایران کی ان ڈھٹائی والی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اگر ایران ہمارے شہریوں پر حملہ کرے گا بشمول وہ لوگ جو امریکہ کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں یا دے چکے ہیں تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا، متعلقہ ایجنسیاں خطرے کی تازہ معلومات کے ساتھ مسلسل اور فوری طور پر سابق صدر کی حفاظتی تفصیلات فراہم کر رہی ہیں۔ علاوہ ازیں صدر بائیڈن نے اپنی ہدایت کا اعادہ کیا ہے کہ سابق صدر کے لیے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے ریاست ہائے متحدہ کی خفیہ سروس کو جو ضروری وسائل، صلاحیت اور حفاظتی اقدام درکار ہیں، وہ اسے ملنے چاہئیں۔