پاکستان نظریاتی پارٹی کا مدارس کے حوالے سے ایوان صدر میں روکے گئے بل پر فوری طور پر دستخط کرنے کا مطالبہ

منگل 17 دسمبر 2024 18:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2024ء)پاکستان نظریاتی پارٹی کے رہنماؤں نے شہر قائد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی ،تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے سمیت جعلی ڈگری والے ڈاکٹروں، نقلی دوائیں بنانے والی مافیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق مرکزی ترجمان حمزہ نقوی ،صوبائی ترجمان مولانا ابراہیم چترالی، صدر کراچی ڈویزن اعجاز افضل ،نائب صدر ڈاکٹر مطلوب زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں کے آمد کے باوجود کے الیکٹرک انتظامیہ نے ظالمانہ طور بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کے بجائے بیس بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کردی ہے جو کہ عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے ۔

پاکستان نظریاتی پارٹی کے رہنماؤں نے اسکول کالجز اور یونیورسٹیوں کو منشیات سے پاک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے باعث نوجوانوں کی تعلیم شدید متاثر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

والدین اپنے بچوں کو تعلیم کے حصول کے لیے بھیجتے ہیں مگر تعلیم دشمن عناصر بچوں کو منشیات کا عادی بنا کر ان کی زندگیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں پولیس اور متعلقہ حکام فوری طور پر تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

ڈاکٹر مطلوب زمان نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے ویپ سائٹ کے مطابق رجسٹر ڈاکٹرز کی تعداد 3لاکھ چھپن ہزار اور عطائی ڈاکٹر 20 لاکھ سے بھی زائد ہیں حکومت اور مطلقہ ادارے فلفور نوٹس لیں اور قوم کو مسیحا نما فرعون سے بچائے اور جعالی ادویات پر بھی پابندی لگائی جائے ۔ صوبائی رہنما مولانا ابراہیم چترالی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس نظریاتی سرحدوں کے محافظ اور اسلام کے قلعے ہیں جو موقف اتحاد تنظیمات المدارس کا ہے وہی موقف پاکستان نظریاتی پارٹی کا ہے۔

حکومت علماء کرام کو لڑانے کے بجائے مدراس بل کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔ پاکستان نظریاتی پارٹی اتحاد تنظیمات المدارس کے تمام فیصلوں کی حمایت کا اعلان کرتی ہیں اور صدر پاکستان سے یہ مطالبہ کہ وہ عالمی دباؤ میں آئے بغیر بل پر سائن کریں وزرا ایک طرف تو بل قومی اسمبلی سے پاس کرواتے ہیں اور دوسری طرف ساتھی علماء اکرام کی میٹنگ بلوا کر اس بل کے خلاف بیان بھی جاری کرواتے ہیں جو بلکل بدنیتی کو ثابت کرتا ہے مولانا ابراہیم چترالی کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے رہائی کے حوالے حکومت مزید کوشش کریں 20 جنوری تک ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم قوم کو بیٹی کو واپس آزاد کرکے پاکستان لانے میں کردار ادا کریں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم کے باوجود ریاستی ادارے سنجیدگی سے کام نہیں لے رہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار فوری طور پر امریکہ پہنچے اور خود اپنے ہاتھوں سے ڈاکٹر عافیہ کے معافی کی درخواست صدر بائیڈن کو دیں یہ ریاست پر اور حکومت پر فرض ہے۔ترجمان پاکستان نظریاتی پارٹی سید حمزہ نقوی کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں 70 لاکھ سے زائد بچے تعلیم سے محرومی کا شکار ہے ایسی صورتِ حال میں حیدرآباد میں وفاقی یونیورسٹی کا قیام خوش آئند ہے، ساتھ ساتھ اُن کا کہنا تھا شہرِ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے اور شہر میں حیدرآباد کے بچوں کے لیے میڈیکل یونیورسٹی اب تک میسر نہیں ہے ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے اس دیرینہ مسلہ کر فلفور حل کرے۔

رہنماؤں نے دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے سندھ کی عوام کے ساتھ سندھو دریا کو بچانے کے لیے جدوجہد میں ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔